لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے شراب لائسنس کیس میں سابق ڈی جی ایکسائز اکرم اشرف گوندل کی ضمانت منظور کرتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دیدیا۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سردار احمد نعیم اور جسٹس فاروق حیدر پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ ملزم اکرم اشرف گوندل کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ سابق ڈی جی ایکسائز اکرم اشرف گوندل کے خلاف جھوٹا اور بے بنیاد مقدمہ بنایا گیا۔
وکیل کا کہنا تھا کہ شراب لائسنس کیس سے اکرم اشرف گوندل کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ درخواست گزار کے وکیل نے نقطہ اٹھایا کہ ڈی جی ایکسائز کو لائسنس اجرا کرنے کا اختیار تھا اور ہائیکورٹ کے حکم پر شراب کا لائسنس اجرا کیا۔
نیب پراسکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ شراب لائسنس کے اجرا میں سابق ڈی جی ایکسائز نے قواعد وضوابط پورے نہیں کیے، لہذا ضمانت کی درخواست خارج کی جائے۔
عدالت نے دلائل سننے کے بعد سابق ڈی جی ایکسائز اکرم اشرف گوندل کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دیدیا۔
خیال رہے کہ اس سے قبل وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی جانب سے قومی احتساب بیورو (نیب) میں 4 صفحات پر مشتمل جمع کرائے گئے جواب میں کہا تھا کہ 2000 اور 2001 میں گورنر نے لائسنس جاری کیے تھے۔ ڈی جی ایکسائز اکرم اشرف گوندل کی لائسنس اجرا کی پہلی سمری اختیار نہ ہونے کی بنیاد پر واپس بھجوائی گئی۔
انہوں نے جواب میں کہا تھا کہ اکرم اشرف گوندل نے لائسنس جاری کر کے دوبارہ سمری وزیر اعلیٰ پنجاب سیکریٹریٹ بھجوائی۔ پرنسپل سیکریٹری نے سمری متعلقہ فورم نہ ہونے کی بنیاد پر دوبارہ واپس بھجوا دی۔
جواب میں کہا گیا تھا کہ ایکسائز کے وزیر نے متعلقہ ہوٹل کو دیا گیا شراب کا لائسنس معطل کر دیا تھا اور لاہور ہائیکورٹ نے 2019 میں متعلقہ ہوٹل کا لائسنس بحال کرنے کا حکم دیا۔