یوریون: آرمینیا کے وزیراعظم آذربائیجان سے مسلسل شکست کھانے کے بعد اپنی اہلیہ کی مدد لینے پر مجبور ہو گئے۔ میدان جنگ میں پسپا ہوتی ہوئی آرمینیائی فوج کا مورال بھی کم ہو گیا اور آرمینیا کے وزیراعظم نے اپنی فوج کا مورال بلند کرنے کے لئے انوکھا فیصلہ کر لیا۔
آرمینیا کے وزیراعظم نے اپنی بیوی کو فرنٹ لائن پر بھیجنے کا فیصلہ کر لیا۔ آرمینیا کے وزیر اعظم نکول پاشنیان کی اہلیہ آنا ہکوبیان نے فوجی لباس میں تربیت لینے کی تصاویر بھی سوشل میڈیا پر پوسٹ کیں اور جلد ہی آذربائیجان کے خلاف جنگ میں حصہ لینا کا اعلان کر دیا۔
خیال رہے کہ آذربائیجان کی افواج 'نگورنو -کاراباخ' کے تین مرکزی شہر اور سو سے زائد دیہات آرمینیا کے قبضے سے آزاد کروا چکی ہیں۔
آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان کاراباخ کا تنازع 30 سال سے چل رہا ہے اور اس سال دونوں ملکوں کے سرحدی تصادم نے اس تنازع کی سنگینی اس قدر بڑھا دی ہے کہ مکمل جنگ کے خطرات پیدا ہو گئے ہیں۔
1990ء کی جنگ کے بعد بھی دونوں ملکوں میں سرحدی جھڑپیں ہوتی رہی ہیں لیکن اس بار یہ تصادم پورے بارڈر پر ہے، اور دونوں طرف سے توپ خانے اور بھاری ہتھیاروں کے استعمال کی وجہ سے بڑے پیمانے پر شہری ہلاکتوں کا خدشہ ہے اور اگر ایسا ہوتا ہے تو مکمل جنگ کو سفارتی ذرائع سے ٹالنا مشکل ہو جائے گا۔
آذربائیجان اور آرمینیا کے تنازع میں ترکی، روس اور ایران کا کردار اہم ہے جو مشرقِ وسطیٰ اور یورپ میں کئی معاملات پر یکساں مؤقف رکھتے ہیں لیکن اس تنازع میں سب کے اپنے مفادات ہیں۔