اسلام مخالف مواد، حکومت کا جامعۃ الازہر اور پوپ فرانسس سے رابطہ کرنے کا اعلان

05:59 PM, 28 Oct, 2020

اسلام آباد: وفاقی وزیر مذہبی امور نورالحق قادری نے اسلام مخالف مواد کے معاملے پر عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس اور شیخ جامعۃ الازہر سے رابطہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نورالحق قادری نے بتایا کہ وہ اسلام مخالف مواد کو شائع کرنے والوں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کے لیے شیخ جامعتہ الازہر سے رابطہ کریں گے جب کہ وزیراعظم عمران خان نے اپنے ہم منصب کو اس معاملے پر متفقہ لائحہ عمل کے لیے خط لکھیں گے اور بین الاقوامی سربراہوں سے اس مسئلہ پر تفصیلی بات کی جائے گی۔

انہوں نے بتایا کہ فرانس سمیت دیگر مغربی ممالک مسلمانوں کی دل آزاری کر رہے ہیں جبکہ آزادی اظہار رائے کی آزادی اور قیود کیا ہیں۔ 

وفاقی وزیر برائے مذہبی امور کا نے کہا کہ یورپ اور امریکا کے مذہبی حلقوں سے اس مسئلہ پر بات کی جائے گی جب کہ ویٹی کن میں پوپ کو بھی بتایا جائے گا کہ ایسے اقدام سے ہم آہنگی کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ 

ان کا مزید کہنا تھا کہ وفاقی حکومت سرکاری سطح پر محفل میلاد ﷺ کا انعقاد کر رہی ہے، نعت خوانی، تقریری مقابلے، سیرت کانفرنس اور دیگر پروگرام بھی تشکیل دیے گئے ہیں۔

اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں کہا کہ اسلام مخالف مواد کی اشاعت پر امت مسلمہ کے سربراہان کو خط لکھ دیا۔ عمران خان نے مسلم ممالک کو لکھے گئے خط میں کہا کہ ہمیں نبی کریم صلی اللہ و علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کرنے والوں کیخلاف متحدہ ہو کر کھڑا ہونا ہو گا۔ اسلام مخالف مہم کیخلاف مسلم امہ کو متحدہ ہو کر آواز بلند کرنا ہو گی ۔

وزیر اعظم عمران خان نے مسلم ممالک کو لکھے گئے خط میں کہا کہ ہمیں سب کو مل کر مغربی ممالک کو بتا نا ہو گا کہ اس گستاخی کی وجہ سے ہم کتنے دکھی ہیں۔ 

خیال رہے کہ پاکستان نے فرانس کے اس اقدام کی شدید مذمت کی ہے اور پارلیمنٹ سے مذمتی قرار داد بھی منظور کی گئی ہے جب کہ پاکستان نے فرانسیسی سفیر کو طلب کر کے احتجاج بھی ریکارڈ کرایا تھا۔

واضح رہے کہ فرانس میں حکومتی سرپرستی میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت اور پھر اس کے حق میں فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے بیان کے بعد دنیا بھر میں فرانس کے خلاف احتجاج کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے اور مسلم ممالک میں فرانسیسی اشیاء کے بائیکاٹ کی مہم چل رہی ہے۔

مزیدخبریں