ریاض : سعودی عرب کی وزارت خارجہ کے ذرائع کا کہناہے کہ سعودی عرب نے غیر ملکی کارکنوں کی کفالت کے نظام کومنسوخ کرنے کا ارادہ کرلیا ہے ۔ جسے سعودی عرب سمیت دیگر عرب ممالک میں کفالہ سسٹم کہا جاتاہے ۔
سعودی وزارت خارجہ کا کہناہے کہ اس کی جگہ آجروں اور ملازمین کے مابین معاہدے کی ایک نئی شکل دی جائیگی ، اس سال سعودی عرب جو دنیا کی بیس بڑی معیشتوں کےگروپ جی 20 کی سربراہی کررہاہے ۔ تیل پر مبنی معیشت کو متنوع بنانے کے لیے ایک پر جوش منصوبے کے تحت نجی شعبے اور غیر ملکی صلاحیتوں کو زیادہ دلکش بنانے کی کوشش کریگا ۔
سعودی عرب میں کفالہ سسٹم یعنی کفیلوں کا نظام سات عشروں سے قائم ہے ۔ عام طور پر ایک تارکین وطن کارکن کو ایک آجر کے ساتھ باندھ دیا جاتاہے ۔ انسانی حقوق کے گروپ اس نظام پر سخت تنقید کرتے ہیں ان کا کہناہے کہ اس طرح کارکنوں کا استحصال ہوتا ہے ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزارت انسانی وسائل اور سماجی ترقی اگلے ہفتے ایک نئے اقدام کا اعلان کرنےکا ارادہ رکھتی ہے جس سے آجروں اور غیر ملکی مزدوروں کے مابین معاہدہ تعلقات کو بہتر بنایا جایئگا۔
اس اقدام پر مزید تفصیلا ت بتائے بغیر کہا گیا ہے کہ اس اقدام کو 2021 کے پہلے نصف تک مملکت میں نافذ کردیا جائیگا۔ فی الحال دس ملین سے غیر ملکی کارکنان کفالہ سسٹم کے تحت سعودی عرب میں مقیم ہیں ۔ جس کے لیے انہیں سعودی آجر کے ذریعہ کفالت کی ضرورت ہوتی ہے اور جب بھی وہ ملک چھوڑنا چاہتے ہیں تو انہیں ایگزٹ اور ری انٹری ویزا جاری کیا جانا چاہیے ۔