کیلی فورنیا: ٹک ٹاک نے اپنی پالیسی میں تبدیلی کرتے ہوئے بیوٹی فلٹرز کے استعمال پر 18 سال سے کم عمر صارفین کے لیے پابندی لگانے کا اعلان کیا ہے۔ کمپنی کے مطابق، آئندہ ہفتوں میں نوجوانوں کو ان فلٹرز کے استعمال سے روکا جائے گا جو شخصیت بدل دینے والے ایفیکٹس پیش کرتے ہیں۔
تاہم، یہ پابندی تفریحی مقاصد کے لیے تیار کردہ فلٹرز پر لاگو نہیں ہوگی، جیسے کہ مزاحیہ یا تخلیقی فلٹرز۔ اس اقدام کا مقصد نوجوانوں کو ذہنی صحت کے مسائل سے بچانا اور انہیں انفلونسر کلچر سے پیدا ہونے والے منفی دباؤ سے محفوظ رکھنا ہے۔
ٹک ٹاک نےاس تبدیلی کایورپین سیفٹی فورم میں اعلان کیا ہے، تاہم یہ ابھی واضح نہیں کہ یہ پالیسی دنیا بھر میں لاگو کی جائے گی یا صرف یورپ میں۔اس سے قبل، انٹرنیٹ پر بچوں کے تحفظ کے لیے کام کرنے والی تنظیم "انٹرنیٹ میٹرز" نے ایک رپورٹ میں بتایا تھا کہ بیوٹی فلٹرز کے استعمال سے بچوں پر آن لائن 'مخصوص انداز' میں نظر آنے کا دباؤ بڑھتا ہے، جو ذہنی مسائل جیسے کہ خود اعتمادی کی کمی اور اضطراب کو بڑھا سکتا ہے۔
ٹک ٹاک نے مزید یہ بھی کہا ہے کہ وہ مشین لرننگ ٹیکنالوجیز پر کام کر رہا ہے تاکہ 13 سال سے کم عمر بچوں کے اکاؤنٹس کی شناخت کی جا سکے، تاکہ ان کی حفاظت کو مزید بہتر بنایا جا سکے۔