اسلام آباد: وفاقی وزیر حماد اظہر کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کے دور میں پاکستان اسٹیل ملز خسارے میں گئی.
بلاول بھٹو زرداری کی ٹوئٹ کے جواب میں ٹوئٹ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ 5 سال سے پاکستان اسٹیل ملز مکمل طور پر بند ہے۔ اسٹیل ملز کے برطرف کئے گئے ملازمین کو بقایاجات ادا کئے جائیں گے۔ وفاقی وزیر حماد اظہر نے کہا کہ اسٹیل ملز کے ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے ماہانہ 75کروڑ درکار ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جانتے ہیں پاکستان اسٹیل ملز کے معاملے پر بہت سیاست ہوگی لیکن حقیقت میں اس مسئلے پر وہ لوگ سیاست کر رہے ہیں جنہوں نےا دارے کو ڈبویا۔
Let me remind everyone that it was during PPP tenure that PSM went from a profit making entity with billions in bank account to a heavy loss making and bankrupt entity.
— Hammad Azhar (@Hammad_Azhar) November 28, 2020
Capacity was taken down to 40% and then PMLN shut it down in 2015. https://t.co/DPEg9tvDrJ
حماد اظہر نے کہا کہ حکومت نے معاشی بہتری کیلئے مشکل فیصلے کئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مجموعی طور پر پاکستان اسٹیل ملز کو 92 ارب روپے کا بیل آؤٹ پیکج دیا گیا ہے جس کا کوئی نتیجہ نہ نکلا اور اسی وجہ سے اسٹیل ملز کی نجکاری کا فیصلہ کیا ہے۔ حما اظہر نے کہا کہ پاکستان اسٹیل ملز کی نجکاری کا عمل شفاف طریقے سے مکمل کریں گے ۔
خیال رہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اسٹیل ملازمین کو فارغ کرنے کے حکومتی اقدام پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا تحریک انصاف کی حکومت نے 4500 ملازمین کو فارغ کر دیا لیکن پاکستان پیپلز پارٹی ان کو بحال کروائے گی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس تاریخی صنعتی اثاثے کی اراضی کے مالک سندھ کے لوگ ہیں اور پی ٹی آئی کو اس معاشی قتل سے جان کسی صورت میں نہیں چھڑانے دیں گے جبکہ ملازمین کی بجائے وزیراعظم عمران خان کو برطرف ہونا چاہیے۔
دوسری جانب اسٹیل ملز کے برطرف ملازمین کا نیشنل ہائی وے پر احتجاج دو روز سے جاری ہے جس کے باعث گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔گزشتہ روز پاکستان اسٹیل ملز انتظامیہ نے 4544 ملازمین کو فارغ کرنے کا حکم نامہ جاری کیا تھا۔ برطرفی کی خبر سن کر ملازم عبد الرحمان دل کا دورہ پڑنے سے چل بسا تھا ۔ جس کی نماز جنازہ اسٹیل ٹاؤن کراچی میں ادا کردی گئی۔