کوہاٹ:وفاقی وزیراطلاعات شبلی فراز نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کا کوئی ذاتی مشن نہیں، وہ ملک کی خوشحالی چاہتے ہیں،ان کو کسی سے خوف ہے ،نہ کاروبار اور نہ ہی کوئی ذاتی مفاد ہے جبکہ وزیراعظم نے پاکستان کو عالمی سطح پر عزت دلائی،خارجہ پالیسی کا نام نہیں تھا، ملک آئسو لیشن میں تھا۔
تفصیلات کے مطابق کوہاٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اطلاعات و برائے نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ حکومت نے کوہاٹ اور جنوبی اضلاع کی ترقی پر توجہ دی،بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور عوام کو سہولتوں کی فراہمی پر توجہ دی گئی، کوہاٹ شاہراہ کی تکمیل سے علاقے کے عوام کو بہت فائدہ ہوگا،حکومت میں آئے تو معاشی چیلنجز درپیش تھے اوربدقسمتی سے ماضی کی حکومتوں نے ذاتی مفادات کو ملکی مفادات پر ترجیح دی۔
شبلی فراز کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومتوں نے ملک کو قرضوں کی دلدل میں دھکیلا،معیشت بیمار ہو تو تب ہی آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑتا ہے، حقیقت سے پردہ اٹھا تو ملک قرضوں میں ڈوبا ہوا تھا، وزیراعظم عمران خان کا انداز معذرت خواہانہ نہیں ،وزیراعظم عمران خان عالمی رہنمائوں سے برابری کی سطح پر ملے جبکہ وہ معیشت کو پائیدار سطح پر لے جانا چاہتے ہیں۔
وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ کوشش ہے ملک کو اس سطح پر لے جائیں کہ قرضے نہ مانگنا پڑیں،ہم نے کبھی نہیں کہا تھا کہ قرضے نہیں لیں گے،کوشش ہے ملک کو وہاں لے جائیں جہاں قرضوں کی ضرورت نہ پڑے،ہر خاندان کو 10 لاکھ روپے تک علاج مفت فراہم کرنے کی سہولت دی جبکہ عالمی وبا نے دنیا کو ہلاکر رکھ دیا، مضبوط معیشتیں بھی متاثر ہوئیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی سوچ تھی جانوں، کاروبار دونوں کو ساتھ لے کر چلنا ہے،اس سوچ کےساتھ مشکل صورتحال سے کامیابی سے نکلے،ملک کی تاریخ میں یہ پہلی بار ہے کئی ممالک نے پاکستان کی تقلید کرنا چاہی،حکومت کی کوششوں سے مہنگائی میں کمی آرہی ہے اور کوشش ہے پاکستان کے عوام ملک کے مالک ہوں کوئی خاص گروہ نہ ہو۔
شبلی فراز کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومتوں نے پاکستان کو قرضوں کی دلدل میں دھکیلا،معیشت کا پہیہ چلانے کیلئے خصوصی پیکج دیئے اور احساس پروگرام اور صحت کارڈ عوام کی فلاح کیلئے جاری کئے گئے۔