اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدتِ ملازمت میں توسیع سے متعلق کیس کی سماعت جاری ہے جس کے دوران عدالتِ عظمیٰ نے سابق جنرلز کی ریٹائرمنٹ و توسیع کی دستاویزات طلب کر لیں۔
چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ کیس کی سماعت کر رہا ہے۔
عدالت نے سابق آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ اشفاق پرویز کیانی کی مدتِ ملازمت میں توسیع کا نوٹیفکیشن طلب کر لیا ساتھ ہی یہ بھی پوچھا ہے کہ ریٹائرمنٹ کے بعد جنرل (ر) کیانی کو پینشن کتنی ملتی ہے۔
چیف جسٹس آف پاکستان نے جنرل ریٹائرڈ راحیل شریف کی ریٹائرمنٹ کی دستاویز طلب کرتے ہوئے حکم دیا ہے کہ جنرل راحیل شریف جب ریٹائر ہوتے تو اس نوٹیفکیشن کے الفاظ کیا تھے وہ بھی پیش کریں۔
عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ہمیں بتایا گیا کہ جنرل کبھی ریٹائر نہیں ہوتے، اگر ریٹائر نہیں ہوتے تو پینشن بھی نہیں ہوتی۔