نارووال: وزیراعظم عمران خان کا کرتار پور راہداری سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا سب مہمانوں کو خوش آمدید کہتا ہوں اور آج سکھ مذہب کے لوگوں کو آج وہ خوشی ملی جو مسلمان کو مکہ مدینہ میں ملتی ہے۔ آج ہر آنکھ پر خوشی دیکھ رہا ہوں۔ اگلے سال جب آپ آئیں گے تو ہر قسم کی سہولیات ملیں گی۔ پاک بھارت تعلقات کے معاملے میں دونوں طرف غلطیاں ہوئی ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے اپنے خطاب میں کہا کرکٹ کے دور میں 2 طرح کے کھلاڑیوں سے ملا اور اسی طرح دیکھتا رہا لوگ سیاست میں آ کر عوام کی نہیں اپنی خدمت کرتے تھے۔
عمران خان نے یہ بھی کہا کہ ماضی صرف سبق سکھانے کے لیے ہوتا ہے اور ماضی کی زنجیر جب تک توڑیں گے نہیں تو آگے نہیں بڑھیں گے۔ ہمیں اچھے ہمسائیوں کی طرح رہنا ہے۔ بھارت میں کہا جاتا ہے کہ پاکستان میں سیاسی وعسکری قیادت ایک پیج پر نہیں لیکن میں آپ کو بتاؤ کہ ہمارے سارے ادارے ایک پیج پرکھڑے ہیں۔ کئی جنگیں لڑنے والے فرانس، جرمنی ملکر آگے بڑھ سکتے ہیں تو ہم کیوں نہیں۔
انہوں نے کہا بارڈر کے دونوں اطراف ایسی قیادت چاہیے جو مسئلے کے حل کا ارادہ رکھے اور بھارت سے مضبوط تعلقات چاہتا ہوں۔ برصغیرمیں دنیا کی سب سے زیادہ غربت ہے اور اگر ہمارے بارڈر کھل جائیں اور تجارت شروع ہو جائے تو غربت ختم ہو جائے گی۔ہمارا مسئلہ ایک ہے جو کشمیر ہے تاہم آج کے دور میں انسان چاند پر پہنچ گیا ہے تو کیا ہم اپنا ایک مسئلہ نہیں حل کر سکتے۔ صرف ارادے کی ضرورت ہے جس سے ہم اس مسئلے کو بھی حل کر سکتے ہیں۔
خیال رہے آج وزیراعظم عمران خان نے کرتارپور کوریڈور کا سنگ بنیاد رکھ دیا۔ اس موقع پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ بھارت کی معروف شخصیت نوجوت سنگھ سدھو، بھارتی وزیر ہرسمرت کور اور ایچ ایس پوری سمیت بھارت کے سرکاری وفد نے بھی تقریب میں شرکت کی۔