برسلز: بیلجیئم کی تاریخ میں پہلی بار ایک پاکستانی نژاد خاتون امیدوار مقامی کابینہ کا حصہ بن گئیں۔ بیلجیئم کے ساحلی شہر اوسٹنڈ کی میونسپلٹی میں منتخب ہونے والی پاکستانی نژاد حنا بھٹی کو 10 رکنی مقامی کابینہ کا حصہ بنا لیا گیا ہے۔
حنا بھٹی کو شہر کے سول میٹرز ، پاپولیشن اور سول اسٹیٹس کے معاملات سونپے گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ شہر میں منعقد ہونے والی تقریبات، عبادات، تدفین اور معذوروں سے متعلقہ مسائل کی بھی چیف ہوںگی۔
حنا بھٹی بلدیاتی انتخابات میں دوسری مرتبہ بھاری اکثریت سے منتخب ہوئی ہیں۔2012 میں اوپن وی ایل ڈی نامی جماعت کے پلیٹ فارم سے اپنی سیاست کا آغاز کرنے والی حنا کو گزشتہ بلدیاتی حکومت میں اسپیکر کی ذمہ داریاں تجویز کی گئیں تھیں جسے انہوں نے اچھے انداز میں نبھایا اور شہر کے سیاسی حلقوں میں اپنا نام پیدا کیا۔
ان کے تقرر پر مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے شہر کے نئے مئیر اوینول مینن نے کہا کہ غیر ملکی اویجن کی حامل حنا بھٹی کو کابینہ کا حصہ بنا کر ہم دنیا کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ قابلیت کے زور پر اس معاشرے میں اپنا مقام پیدا کیا جا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ مغربی جمہوریت میں لوگوں کے 90 فیصد معاملات مقامی حکومتوں کے ذمہ ہوتے ہیں۔ دوسری جانب یہ بات بھی خوش آئند ہے کہ پاکستانی نژاد مرد و خواتین آبادی کا کم تناسب ہونے کے باوجود مقامی نظام میں اپنی جگہ بنا رہے ہیں۔