لاہور: جمعیت علمائے اسلام (سمیع الحق)کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے کہا ہے کہ سندھ اسمبلی میں پاس کیا گیا اٹھارہ سال کی عمر سے پہلے اسلام قبول کرنے پر پابندی کا قانون آئین کی صریح خلاف ورزی ہے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولاناسمیع الحق نے سندھ میں گورنر راج کے قیام کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ سندھ اسمبلی نے اسلام قبول کرنے کے حوالے سے شرائط عائد کرکے سندھ کوراجہ داہر کے دور میں دھکیلنے کی سازش کی ہے، جسے قبول نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ سندھ اسمبلی کی خلافِ آئین قانون سازی صرف قرآن و سنت کی ہی نہیں بلکہ انسانی حقوق کی بھی سنگین خلاف ورزی ہے کیوں کہ ہر شخص کو کوئی سا بھی مذہب اپنانے کا مکمل اختیار حاصل ہے اور یہ بنیادی انسانی حق ہے۔
انہوں نے جنرل قمر جاوید باجوہ کی آرمی چیف کے طور پر تعیناتی کا خیر مقدم کرتے ہوئے امید کا اظہار کیا کہ نئے آرمی چیف بھی اپنے پیشرو جنرل راحیل شریف کی طرح دہشت گردی کو ختم کرنے میں اپنا بھر پورکردار ادا کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسلام امن اور سلامتی کا مذہب کا ہے اور دہشت گردی کو اسلام سے نتھی کرنا امریکی سازش کے سوا کچھ نہیں ہے۔مولانا سمیع الحق نے وفاقی حکومت کو تجویز دی کہ افغان مہاجرین کو بے دخل کرنے کے بجائے کوئی بہتر اور مثبت حل نکالنا چاہیے۔