اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی نے کہا ہے کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کو امریکہ نے نقصان پہنچایا،سرتاج عزیز پرتنقید کرنے والے یہ بتائیں بھٹو کے دور میں کون وزیر خارجہ تھا، بھارت کشمیر پر بات نہیں کرنا چاہتا, بھارت مقبوضہ کشمیر میں جاری آزادی کی تحریک سے عالمی توجہ ہٹانے کے لیے لائن آف کنٹرول پر بربریت کر رہا ہے, ایران پاکستان گیس منصوبہ ختم نہیں ہوا بعض وجوہات کی بناء پر مئوخر ہے, ملک کے وزیر خارجہ سرتاج عزیز ہیں.
ایک نجی ٹی وی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ سارک کانفرنس کو سبوتاژ کر کے بھارت نے خطے میں علاقائی تعاون کو نقصان پہنچایا ہے، بھارت کشمیر پر بات نہیں کرنا چاہتا بھارت مقبوضہ کشمیر میں جاری آزادی کی تحریک سے عالمی توجہ ہٹانے کے لیے لائن آف کنٹرول پر بربریت کر رہا ہے. انہوں نے کہا کہ ملک کے وزیر خارجہ سرتاج عزیز ہیں تنقید کرنے والے یہ بتائیں بھٹو کے دور میں کون وزیر خارجہ تھا ناقدین کو علم ہونا چاہیے کہ سرتاج عزیز دنیا میں کہیں بھی جائیں وہاں کے وزیر خارجہ سے ملتے ہیں, کسی نے نہیں کہا کہ پاکستان کے وزیر خارجہ نہیں. سرتاج عزیز کا وسیع تجربہ ہے باقاعدہ وزیر خارجہ ہونے سے فرق نہیں پڑتا.
انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ہم نے بھارت سے زیادہ قربانیاں دی ہیں ہماری قربانیوں کی دنیا معترف ہے. انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن کا خواہشمند ہے افغان ہمارے بھائی ہیں, آج خفا ہیں تو کل مان جائیں گے.
طارق فاطمی نے کہا کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کو امریکہ نے نقصان پہنچایا, بدقسمتی سے دنیا کے زیادہ تر ممالک اپنی پالیسیاں شفافیت، انصاف اور اخلاقیات پر نہیں بناتے وہ اپنے ذاتی مفادات کو دیکھتے ہیں ورنہ کشمیر اور فلسطین کا مسئلہ حل ہو چکا ہوتا.
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ گوادر سے وسطی ایشیاء تک پہنچا جائے گاچین ہمارا مخلص دوست ہے پاک چین دوستی کے ثمرات عام آدمی تک پہنچیں گے. انہوں نے کہا کہ ملک میں امن کے قیام کے لیے اپنی سہولت کے مطابق کالعدم تنظیموں کے خلاف آپریشن کریں گے۔