سرینگر: مقبوضہ کشمیر میں حریت فورم کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے کہاہے کہ حالیہ انتفادہ نے بھارت اوردنیا کو واضح اور ٹھو س پیغام دیا ہے کہ کشمیری عوام اس وقت تک آرام سے نہیں بیٹھیں گے جب تک کہ وہ اپنی قسمت کا فیصلہ خود نہیں کر لیتے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق میر واعظ عمر فاروق نے سرینگر میں ایک میڈیا انٹرویو میں کہاکہ جس جو ش و جذبے سے کشمیری عوام نے گزشتہ تقریبا پانچ ماہ کے دوران احتجاج جاری رکھا ہے اس کی مثال دور حاضر میں نہیں ملتی ۔ انہوں نے بھارت سے کہاکہ جب عوام پر عزم ہوں تو ظلم و جبر انہیں مقصد سے ہٹانے کی بجائے اتحاد و اتفاق کا باعث بنتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ کشمیری عوام اس وقت تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے جب تک کہ انکی سیاسی خواہشات اور جذبات کا احترام نہیں کیا جاتا۔ سینئر حریت رہنماءپروفیسر عبدالغنی بٹ نے سرینگر میں ایک میڈیا انٹرویو میں کہاہے کہ حل طلب مسئلہ کشمیر سے نہ صرف جنوبی ایشیاءبلکہ پوری دنیا کے امن و استحکام کوبھی خطرہ لاحق ہے ۔ دختران ملت کی جنرل سیکریٹری ناہیدہ نسرین نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں جیلوں میں پارٹی سربراہ آسیہ اندرابی اور انکے شوہر ڈاکٹر محمد قاسم فکتو کو بنیادی سہولتیں فراہم نہ کرنے پر کٹھ پتلی انتظامیہ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
ادھر مقبوضہ علاقے میںبھارتی فورسز کے بدترین مظالم کے خلاف پیر کو ہڑتال کی وجہ سے معمولات زندگی متاثر ہوئے ۔وادی کشمیر سمیت تمام چھوٹے اور بڑے قصبوں میں دکانیں، پیٹرول پمپ ، دیگر تجارتی مراکزاور تعلیمی ادارے بند رہے جبکہ سڑکوں پر گاڑیوں کی آمد ورفت معطل رہی۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طورپر نظربند جنری سیکریٹری شبیر احمد شاہ کے اہلخانہ پیلٹ گن سے متاثرہ انشاءمشتاق کے گھرگئے اور باضابطہ طورپر اسے کفالت میں لے لیا۔ رواں انتفادہ کے دوران بھارتی فورسزکی طرف سے پیلٹ گن کے بے دریغ استعمال سے انشاءکی دونوں آنکھیں زخمی ہو گئی تھیں جس کی وجہ سے وہ بصارت سے محروم ہوگئی تھی۔