مظفرآباد: وزیرا عظم آزادحکومت ریاست جموںوکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ ہائیڈرل اور ٹورازم کے شعبے ریاست کو معاشی خودکفالت کی جانب گامزن کر سکتے ہیں۔ریاست کو معاشی خودکفالت کی طرف لے کر جانا ہماری ذمہ داری ہے۔کسی کو عام آدمی کا حق مارنے کی جازت نہیں دیں گے۔عوام کے حقوق کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہوتی ہے۔کرپشن کا خاتمہ کر کے حرام کو حلال سے الگ کر کے دم لوں گا۔ریاستی عدلیہ پر فخر ہے جس نے ہمیشہ مشکل وقت میں اچھے اور میرٹ پر مبنی فیصلے کیے۔ہائی کورٹ کے ججز کی تعداد میں اضافہ کریںگے۔آزادکشمیر کو سی پیک منصوبے کا حصہ بنایا گیاہے جس کے تحت میرپور اور مظفرآباد میں صنعتی زونز قائم کیے جائیں گے۔ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم نے یہاں سینٹرل بار ایسوسی ایشن میں اپنے اعزاز میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر صدر سینٹرل بار ایسوسی ایشن راجہ آفتاب نے بھی خطاب کیا۔ تقریب میں ڈسٹرکٹ وسیشن ججز صاحبان، ایڈووکیٹ جنرل رضا علی خان، سینٹرل بار ایسوسی ایشن،بارکونسل اور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے عہدیداران اور وکلاء کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔وزیرا عظم آزادکشمیر نے اس موقع پر وکلاء کوگزیٹیڈ آفیسرز کے برابر میڈیکل کی سہولت کی فراہمی ،سینٹر ل بار ایسوسی ایشن کے لیے 10لاکھ روپے دینے اور وکلاء کی ہائوسنگ سوسائٹی کے لیے مختص جگہ کو واگزار کروانے کا اعلان بھی کیا۔وزیرا عظم آزادکشمیر نے کہا کہ بھارت کشمیریوں کی پرامن تحریک کوتشدد کے ذریعے کچلنے کی کوشش کر رہا ہے۔ لیکن کشمیریوں کے حوصلے بلند ہیں وہ بھارت کے ظلم کے سامنے جھکنے والے نہیں ہیں۔
اپنے دورہ یورپ کے دوران انسانی حقوق کی تنظیموں اور یورپی ممالک کی ضمیروں کو جنجھوڑا ہے اور انہیں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم وبربریت کی اصل تصویر دیکھائی ہے۔لائن آف کنٹرول پر بسنے والے کشمیریوں کے حوصلے بلند ہیںاور اپنی جگہ نہ چھوڑنے کا ان کا فیصلہ لائق تحسین ہے۔بھارتی فائرنگ سے متاثرہونے والوںکی بحالی اور انہیں تمام ممکنہ سہولیات کی فراہمی کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔ لائن آف کنٹرول کے قریب واقع56ڈپوئوں پر آٹا فراہم کر دیا گیا ہے۔انہوںنے کہا کہ قومی کشمیر کانفرنس کا مظفرآباد میں انعقاد کروائیں گے جبکہ بیرون ملک مقیم نوجوانوں کو مسئلہ کشمیر سے متعلق آگاہی فراہم کی جائے گی تاکہ وہ اپنی آواز بین الاقوامی فورمز پر بہتر انداز میں اٹھا سکیں۔انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر کو کرپشن فری سٹیٹ بنا کر دم لیں گے۔ کرپشن کسی صورت برداشت نہیں کریں گے۔ ریاست میں مالی اور انتظامی نظم وضبط قائم کر دیا ہے ۔اپنے صوابدیدی فنڈز کم کر کے انہیں علاج معالجہ کی مد میں منتقل کر دیا ہے تاکہ ریاست کی لوگوںکو علاج معالجہ کی بہتر سہولیات میسر آ سکیں۔عوام کے حقوق کا تحفظ ہماری ذمہ داری ہے جس پر کوئی کمپرومائز نہیں کریں گے۔ انہوںنے کہا کہ محکمہ تعلیم سے کالی بھیڑوں کا خاتمہ کیا جائیگا۔ این ٹی ایس کا نظام رائج کر کے محکمہ تعلیم سے سفارشی کلچر کے خاتمہ کے لیے پہلا قدم رکھ دیا ہے۔کوالٹی آف ایجوکیشن پر یقین رکھتے ہیں اور کوالٹی آف ایجوکیشن پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔آزادکشمیر میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد اپریل میں ہوگا اور گراس روٹ لیول سے لیڈرشپ کو آگے آنے کا موقع ملے گا تاکہ ریاست کو تربیت یافتہ لیڈرشپ میسر آسکے ۔