کیوبا: فیڈل کاسترو پر تنقید کرنے والوں کے نزدیک کاسترو ایک جابر تانا شاہ تھا،جو شخصی آزادیوں کا مخالف ،سخت گیر اور اپنے انقلابی اقدمات کو ہر صورت میں تحفظ کرنے والا شخص تھا۔
فیڈل کاسترو کو چاہنے والے اور اسکی پالیسیوں کا دفاع کرنے والوں کے نزدیک کاسترو نے اپنی قوم کے لیے انقلابی اقدمات کئے، کاسترو نے کیوبین عوام کے لیے صحت اور تعلیم کے شعبے میں شاندار خدمات سرانجام دی ہیں ، کیوبا کی عوام ان خدمات کو مدتوں یاد رکھیں گئے۔
اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسف کی رپورٹ کے مطابق کیوبا کے نوجوانوں میں تعلیم کی شرح100فیصدہے ،میکسیکو میں تعلیمی شرح 98.5فیصد،نوجوانوں ،میں یہ شرح93.5فیصد۔ جمہوریہ ڈومینکن میں یہ شرح98.1فیصد ہے ۔ 15-24کی لڑکیوں میں تعلیمی شرح96.1فیصد اور لڑکوں میں یہ شرح90فیصدہے۔
تعلیم کے شعبے میں یہ حیرت انگیز کامیابیاں انقلاب کے ابتدائی دنوں میں حاصل کر لی گئیں تھیں۔1961میں آنے والے تعلیمی انقلاب میں کیوبا کی عوام اور سکولوں کے بچوں کوتاکید کی گئی تھی کہ اپنے ہم وطنوں کو بھی تعلیم کی طرف راغب کریں۔
کیوبا میں صحت عامہ کے شعبے میں بھی کاسترو نے انقلابی اقدمات اٹھائے، اکتوبر 2014میںریلیف کے کاموں میں کیوبا کے 15,000 مشتمل طبی عملے نے حصہ لیا،450سے زائد تربیت یافتہ ڈاکٹروں نے لائبیریا،سیرا،گنی اور افریقہ کے متاثرہ ممالک میں خدمات سر انجام دیں ہیں۔ اب تک ریلیف کی بین الاقومی خدمات سرانجام دنے والی یہ سب سے بڑی ٹیم ہے۔
کیوبا میں مریضوں کے لیے دستیاب ڈاکٹروں کی تعداد بھی دوسرے ممالک کے مقابلے میں سب سے بہترین ہے یہاں تک کے برطانیہ بھی کیوبا سے پیچھے ہے۔ کیوبا میں خوارک کی کمی اور منشیات کے استعمال کے باوجود11ملین افراد بڑھاپے میں صحت مند زندگی گزار رہے ہیں۔
صحت اور تعلیم دو ایسے شعبے ہیں جوکسی بھی ترقی یاقتہ ملک کی بنیادوں کو مضبوطی فراہم کرتے ہیں اور اگر یہ دونوں شعبے کمزور ہوں تو کوئی بھی حکومت اقتدار میں رہنے کا اخلاقی جواز کھو دیتی ہے