اسلام آباد: پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ہم پر مسلط کئے گئے لوگ نااہل ثابت ہو چکے اور انہیں سہارا دینا اس سے بھی بڑا جرم ہے۔ پاکستان نے افغانستان کے خلاف امریکہ کو اڈے فراہم کئے تو افغانستان سمیت ایران اور چین کا اعتماد کھو دیں گے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کو دئیے گئے عشائیہ کے بعد اپنی رہائش گاہ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ امریکہ افغانستان میں شکست سے دوچار ہوا اور اب وہ پاکستان میں بیٹھنا چاہتا ہے، اگر پاکستان نے امریکہ کو افغانستان کی سرزمین کے خلاف اڈے دئیے تو ہم افغانستان کیساتھ ساتھ ایران اور چین کا اعتماد بھی کھو بیٹھیں گے، موجودہ حکمران خارجہ اصولوں کے بارے میں علم تک نہیں رکھتے۔
ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے جن لوگوں کو منتخب کر کے ہم پر مسلط کر دیا گیا وہ نااہل ثابت ہوئے ہیں اور ان کو سہارا دینا اس سے بھی بڑا جرم ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ ہر ایک کو اپنی ماضی کی غلطیوں پر نظرثانی کرنی چاہئے، چاہے وہ ادارے ہوں یا سیاسی جماعتیں، عوام ہوں یا پھر نوجوان، ہمیں یہ سوچنا چاہئے کہ ملک کے مستقبل کو کیسے سنوارا جائے ۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کچھ عرصہ پہلے دینی مدارس پر بھی نقب لگائی گئی اور ڈمی بورڈز متعارف کروائے گئے، حالانکہ مقصد اداروں کی اصلاح کرتے ہوئے انہیں قومی دھارے میں لانا تھا اور اس کیلئے تقریباً 12 سالوں سے مذاکرات بھی چل رہے تھے مگر ان کی صفوں میں یک دم توڑ پھوڑ پیدا کرنا اصلاح کی نیت سے ہو سکتا ہے؟ میں کہتا تھا کہ یہ بدنیت ہیں اور اب یہ ظاہر ہو چکا، وقف املاک بورڈ پاکستان کے آئین اور بنیادی حقوق کی نفی ہے اسے نظریاتی کونسل میں بھجوانے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ جی ڈی پی گروتھ میں صرف جھوٹ بولا جائے گا کہ ہماری معیشت بہتر نہیں ہورہی ہے، کیا صرف بہار آنے سے سردی اور گرمی ختم ہو جائے گی؟ آج خرابیوں کو دور کرنے کیلئے نت نئے آرڈیننس لائے جارہے ہیں۔