بیجنگ: ہانگ کانگ کی ایک عدالت نے جمہوریت نواز میڈیا ٹائکون جمی لائی کو حکومت مخالف مظاہروں کو منظم کرنے اور ان میں حصہ لینے کے الزام میں 14 ماہ قید کی سزا سنائی ہے۔
جمی لائی پر ہانگ کانگ میں 2019 میں بڑے پیمانے پر ہونے والے جمہوریت نواز مظاہروں میں شرکت کے الزام میں سزا سنائی گئی ہے۔ ایپل ڈیلی کے 73 سالہ بانی بیجنگ کے شدید نقاد ہیں۔ وہ پہلے ہی جیل کی سزا کاٹ رہے ہیں۔ جمی لائی مجموعی طور پر 20 ماہ قید کی سزا کاٹیں گے۔
جمی لائی ان دس ممتاز کارکنوں میں شامل ہیں جن کو یکم اکتوبر 2019 کو غیر قانونی اسمبلی میں شرکت کرنے پر سزا سنائی گئی ہے۔ سزا پانے والے دوسرے کارکنوں میں فیگو چین، لیونگ کوک ہنگ اور لی چیؤک یان شامل ہیں، جنہیں 18 ماہ قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ لیونگ اور لی فی الحال دونوں جیل میں ہیں اور وہ بھی مسلسل سزا کاٹ رہے ہیں۔
جمی لائی کے خلاف یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا ہے جب چین ہانگ کانگ میں انسانی حقوق اور آزادیوں کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کررہا ہے۔ لائی کو کل آٹھ الزامات کا سامنا ہے ان میں سے دو ملک کے قومی سلامتی کے نئے قانون کے تحت عائد کیے گئے ہیں جس کے تحت عمر قید کی سزا بھی ہوسکتی ہے۔
چین کی جانب سے گذشتہ سال ہانگ کانگ میں نافذ کردہ اس قانون کے تحت بغاوت کو جرم ٹھہرایا گیا ہے۔ اس ماہ کے شروع میں بیجنگ نے ملک کے ساتھ زیادہ وفاداری کو یقینی بنانے کے لیے ہانگ کانگ کے انتخابی قوانین پر عملدرآمد کرایا ہے۔
گزشتہ برس ہانگ کانگ میں جمہوریت حامی گروپوں کے جانب سے حکومت کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ کافی دنوں سے جاری رہا تھا اور اسی پس منظر میں حکومت نے سکیورٹی سے متعلق ایک نیا قانون نافذ کیا ہے۔
سکیورٹی سے متعلق چین نے جو سخت قانون نافذ کیا ہے اس کے تحت چینی حکومت کے خلاف آواز اٹھانے، بیرونی ممالک کی افواج کے ساتھ کسی بھی طرح کی ملی بھگت کرنے اور دہشتگردانہ کارروائیوں کو سنگین جرم کے دائرے میں رکھا گیا ہے۔