اسلام آباد: وفاقی وزیر شیریں مزاری کا کہنا ہے کہ اسرائیل انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کر رہا ہے اور اسرائیل حکومت نسل پرست حکومت ہے۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیریں مزاری نے کہا کہ فلسطین سے متعلق پہلے بھی قراردادیں منظور ہوئی ہیں، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل تحقیقاتی کمیشن کو وسائل فراہم کریں گے۔ امریکا اور یورپی ممالک کو اسرائیل کو ہتھیار دیتے وقت دوبارہ تعین کریں گے، امریکا اور یورپی ممالک تعین کریں گے کہ اسرائیل کو دیئے گئے ہتھیار فلسطین کے خلاف استعمال نہ ہوں۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل فلسطین کے لوگوں کی زمینوں پر قبضہ کر رہا ہے، اسرائیل جنیوا کنونشن کے تحت فلسطین کے خلاف جنگی جرائم کر رہا ہے۔ اسرائیل انسانی حقوق سے متعلق کئی شقوں کی خلاف ورزیاں کررہا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان کو مسئلہ کشمیر پر بھی اسی طرح کی قراردادیں پیش کرنی چاہیئں۔ یورپی ممالک انسانی حقوق کی بات کرتے ہیں، انسانی حقوق کونسل میں پاکستان کی قرار داد منظور ہونا بہت بڑی کامیابی ہے، جاپان نے بھی قرارداد پر خود کو الگ رکھا، چین اور روس نے قرار داد کو سپورٹ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جن ممالک نے قرار داد کی مخالفت کی ہے ان پر دباؤ آئے گا اور انھیں نظرثانی کرنا ہوگی، قرارداد پر طاقتور ممالک نے مخالفت کی یا الگ رکھا لیکن دنیا نے کچھ اور کیا۔ چین اور روس نے فلسطین کے معاملے پر قرارداد کی حمایت کی، طاقتور ممالک کی مخالفت کے باوجود دنیا کی سمت بدل رہی ہے۔