اسلام آباد: وزارت خزانہ نے ملکی معیشت پر ماہانہ اپ ڈیٹ آوَٹ لک رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرنٹ اکاؤنٹ بیلنس ایک بار پھر80 کروڑ ڈالر سرپلس ریکارڈ کیا گیا۔ کرنٹ اکاؤنٹ بیلنس مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) کا 0.3 فیصد ریکارڈ کیا گیا۔
وزارت خزانہ کی رپورٹ کے مطابق معاشی بحالی اور سرگرمیوں میں تیزی کا سلسلہ جاری ہے، صنعتی اور زرعی پیداوار میں بہتری اور ٹیکس ریونیو ترسیلات زر میں اضافہ ہوا۔
وزارت خزانہ کے مطابق جولائی تا اپریل ترسیلات زر 29 فیصد اضافے سے 24.2 ارب ڈالر ریکارڈ ہوا۔ ملکی برآمدات 6.5 فیصد اضافے سے 21 ارب ڈالر کی سطح تک پہنچ گئیں۔ ملکی درآمدات 13.5 فیصد اضافے سے 42.3 ارب ڈالر کی سطح تک پہنچ گئیں۔
رپورٹ کے مطابق براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری 32.5 فیصد کمی سے 1.53 ارب ڈالر رہیں۔ پورٹ فولیو سرمایہ کاری منفی 234 ملین ڈالر سے بڑھ کر 2.46 ارب ڈالر ہوگئی۔
وزارت خزانہ کے مطابق مجموعی زرمبادلہ کے ذخائر مئی کے اختتام تک 23 ارب ایک کروڑ ڈالر تک پہنچ گئے جن میں سے اسٹیٹ بینک کے پاس 15.84 ارب ڈالر اور کمرشل بینکوں کے ذخائر 7.17 ارب ڈالر رہے۔
رپورٹ کے مطابق ڈالر کی شرح تبادلہ 153.46 روپے فی ڈالر کی سطح پر پہنچ گئی۔ پہلے 10 ماہ میں ٹیکس ریونیو 14.4 فیصد اضافے سے 3780 ارب روپے رہا۔
وزارت خزانہ کی رپورٹ کے مطابق پہلے 10 ماہ کے دوران سالانہ ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی) کی مد میں 565 ارب روپے منظورکیے گئے جبکہ مالیاتی خسارہ کم ہو کر 1652 ارب روپے کی سطح تک پہنچ گیا۔
وزارت خزانہ کے مطابق زرعی قرضے 4.6 فیصد اضافے سے 953 ارب روپے کی سطح پر پہنچ گئے۔ مہنگائی کی سالانہ شرح میں اضافہ ہوا اور اپریل میں یہ شرح11.1 فیصد رہی۔ مہنگائی کی سالانہ شرح جولائی تا اپریل میں 8.6 فیصد رہی۔
وزارت خزانہ کے مطابق بڑی صنعتوں کی شرح نمو مارچ میں 22.4 فیصد تک پہنچ گئی۔ بڑی صنعتوں کی شرح نمو جولائی تا مارچ میں 9 فیصد تک پہنچ گئی۔ اسٹاک ایکسچینج انڈیکس 45 ہزار574 پوائنٹس عبور کر گیا۔