رشکئی: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ قوم سے کہتا ہوں کہ اچھا وقت آنے والا ہے، اللہ صبر کرنے والوں کوپسند کرتا ہے، مشکل وقت میں صبر کریں۔
رشکئی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اس وقت انڈسٹری کی بہت زیادہ ضرورت ہے۔ پاکستان کی سابقہ حکومتوں نے ایکسپورٹ پر توجہ نہیں دی۔ جب آپ کی ایکسپورٹ نہیں بڑھیں گی تو ملکی دولت میں اضافہ نہیں ہوگا۔ گندم،چاول،چینی یا دوسری اجناس بیچنے سے زیادہ دولت حاصل نہیں ہوگی۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے انویسٹر کیلئے آسانیاں پیدا نہیں کیں، اس وجہ سے انڈسٹریز نہیں لگیں۔ انویسٹر ہمیشہ وہاں آتے ہیں جہاں انہیں آسانیاں اور منافع ملے۔ بنگلا دیش اور ویت نام میں مزدوروں کی تنخواہیں کم ہیں، اس لئے انویسٹرز وہاں جا رہے ہیں۔ چین نے اپنے لوگوں کو انڈسٹریز کا حصہ بنا کر ترقی کی ہے۔ پاکستانی دبئی، ملائیشیا یا بنگلا دیش میں جا کر فیکٹریز لگاتے ہیں۔ کیا وجہ ہے پاکستانی اپنے ملک میں ہی انڈسٹریز نہیں لگاتے۔
ان کا کہنا تھا کہ سب سے بڑا وی آئی پی وہ آدمی ہے جو ملک میں انڈسٹریز لگا کر لوگوں کو روزگار دے۔ ہمیں انویسٹرز کو آسانیاں فراہم کرنا ہوں گی تاکہ باہر سے انویسٹرز یہاں آئیں۔
وزیراعظم نے بتایا کہ ڈھائی سال پہلے پاکستان بینک کرپٹ ہونے جا رہا تھا۔ اگر چین اور سعودی عرب پاکستان کی مدد نہ کرتے تو ملک ڈیفالٹ کر جاتا۔ اس کے بعد ابھی مشکلات سے نکلے ہی تھی کہ کورونا نے ہمیں گھیر لیا۔ تاہم اللہ کا شکر ہے کہ ہم مشکل حالات سے باہر نکلے اور لوگوں کو آسانیاں ملیں۔
انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں کورونا سے معیشتیں بحران کا شکار ہوئیں۔ اللہ پاک کا کرم ہے کہ پاکستان کی معیشت کورونا میں بھی چلتی رہی ہے۔ مجھ پر دباؤ تھا کہ ملک میں لاک ڈاؤن لگا دوں۔ اگر میں لاک ڈاؤن لگا دیتا تو آج ہماری حالت بھارت جیسی ہو چکی ہوتی۔
عمران خان نے کہا کہ کورونا کی پہلی لہر سے بہت دانشمندی سے نمٹے ہیں۔ دنیا بھر میں پاکستان کو کورونا سے بچاؤ کرنے پر سراہا گیا۔ اب پاکستان کا گروتھ ریٹ 4 فیصد پر پہنچ چکا ہے۔ اس وقت پاکستان کا کسان پچھلی حکومتوں کی نسبت زیادہ خوشحال ہے۔ ملک میں گندم کی ریکارڈ پیداوار ہوئی جس نے سابقہ ریکارڈ توڑ دیئے ہیں۔ گنے، چاول اور مکئی کی پیداوار میں بھی بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ کسانوں کو اس بار بہت زیادہ پیسہ فصلوں سے حاصل ہوا ہے۔
اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ ہمارے مخالفین بھی حیران ہے ملک میں 4 فیصد گروتھ کیسے ہوئی؟ ملک کی اکانومی بہترین ہو چکی ہے، باہر سے زرمبادلہ پاکستان میں آ رہا ہے۔ پاکستان کی معیشت ترقی کر رہی ہے، جس سے ملک کا زرمبادلہ بڑھ رہا ہے۔ پاکستان کی معیشت جس طرح بڑھ رہی ہے،کرنٹ اکاؤنٹ بھی بڑھ رہا ہے۔ پاکستان کا روپیہ مضبوط ہونے سے ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہو چکا ہے۔