اسلام آباد: پاکستان کی ایک اور بڑی سفارتی کامیابی ، اقوام متحدہ کی ہیومن رائٹس کونسل کے خصوصی اجلاس میں پاکستان کی قرارداد اکثریت سے منظور ۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے قرارداد کی منظوری کا خیرمقدم کیا جبکہ نیویارک اور جنیوا میں پاکستانی مشنز کی کارکردگی کو بھی سراہا ۔
خیال رہے کہ پاکستان نے مسئلہ فلسطین پر ہیومن رائٹس کونسل کا اجلاس بلانے کی درخواست 19 مئی کو او آئی سی کے اجلاس میں کی تھی جس کے بعد گزشتہ روز اقوام متحدہ کی ہیومن رائٹس کونسل کا مسئلہ فلسطین پر خصوصی اجلاس ہوا ۔
وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے ہیومن رائٹس کونسل کے خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے فلسطین میں انسانی حقوق کی پامالیوں کی غیرجانبدارانہ تحقیقات پر زور دیا ۔ اس کے علاوہ پاکستان نے اسرائیلی جارحیت کی تحقیقات کیلئے آزادانہ کمیشن بنانے کی درخواست بھی کی ۔
ادھر دورہ پاکستان پر آئے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے صدر وولکن بوزکر کا کہنا ہے کہ فلسطین اور مقبوضہ کشمیر کے مسئلے کی نوعیت ایک ہے ۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے ساتھ مشترکہ نیوز کانفرنس میں وولکن بوزکر نے کہا کہ فلسطین کے معاملے پر ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں امن تک جنرل اسمبلی چین سے نہیں بیٹھے گی ۔
بعد ازاں ڈیفنس یونیورسٹی میں خطاب کے دوران بولے ، مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کے چارٹر اور سیکیورٹی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے ۔
واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان سے بھی وولکن بوزکر کی ملاقات ہوئی جس میں فلسطین ، مقبوضہ کشمیر ، افغان امن عمل اور منی لانڈرنگ سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔