کراچی: حکومت سندھ نے صوبے کے اسپتالوں میں جگہ ختم ہونے کے حوالے سے میڈیا پر چلنے والی خبروں کو غلط قرار دیدیا۔ وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ سول اسپتال کراچی اوجھا کیمپس اور لیاری جنرل اسپتال میں گنجائش ہے۔
انھوں نے اسپتالوں میں جگہ ختم ہونے کے تاثر کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس مریضوں کی تعداد تیزی سےبڑھ رہی ہے، کورونا کیسز کا تیزی سےبڑھنا خطرناک ہے۔
چینی کمیشن رپورٹ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا چینی انکوائری کمیٹی میں وزیراعلیٰ سندھ کو ایک بار بھی نہیں بلایا گیا، انکوائری کمیٹی نے 2019 میں چینی کی قیمتوں میں اضافے کی تحقیقات کی اور انکوائری رپورٹ مارچ 2020 میں جمع ہوئی۔
مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ انکوائری کمیشن کی طرف سے وزیراعلیٰ مرادعلی شاہ کو خط 11مئی کو موصول ہوا، وزیراعلیٰ نے انکوائری کمیشن کو جواب دیا کہ مجھے طلب کرنا دائرہ کار میں نہیں آتا، انکوائری کمیشن نے 13مئی کو دوبارہ وزیراعلیٰ کو خط لکھا۔
انھوں نے کہ انکوائری کمیشن نے رپورٹ میں لکھاکہ ایکسپورٹ کی وجہ سے چینی کی قلت ہوئی اور قیمت بڑھی، اور امپورٹ ایکسپورٹ کا اختیار تو وفاقی حکومت کا اختیار ہے۔
انھوں نے کہا کہ چینی ایکسپورٹ کی اجازت وفاقی حکومت کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے دی حالانکہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے پاس چینی کی ایکسپورٹ کا اختیار نہیں تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ وفاقی وزارت تجارت نے 10 لاکھ ٹن چینی لاکھ ایکسپورٹ کرنے کی اجازت دی، فیصلہ ہوا کہ چینی ایکسپورٹ کےلیے کوئی سبسڈی نہیں دی جائےگی، وزارت تجارت نے دوبارہ سمری بھیجی کہ دو ارب روپے کا فریٹ سپورٹ دیا جائے، وزیراعظم عمران خان نے بطور انچارج وزیر تجارت فریٹ سپورٹ سمری ک منظوری دی۔
مرتضی وہاب کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی اجازت سے 11 لاکھ ٹن چینی کی ایکسپورٹ ہوئی، وزیراعظم کی اجازت سے دو ارب روپے کی فریٹ سبسڈی دی گئی۔
حکوت سندھ کےترجمان نے کہا کہ انکوائری کمیشن کی رپورٹ کے مطابق ایکسپورٹ قیمت بڑھنے کی وجہ ہے تو کیا کمیشن نے وزیراعظم کو طلب کیا؟ کیا وزیراعظم قانون سےبالاتر ہیں؟۔
طیارہ حادثے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیر اطلاعات سند ھ ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ سندھ اسمبلی اجلاس کے حوالے سے پارلیمانی جماعتوں کے ساتھ ایس او پی پر اتفاق ہواہے، چاہتے ہیں کہ طیارہ حادثے کی شفاف تحقیقات ہو۔
لاک ڈاؤن میں توسیع کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ سندھ میں31 مئی تک لاک ڈاون پابندیوں کا اطلاق ہوگا۔