راولپنڈی : پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما جاوید لطیف نے کہا ہے کہ جیل میں سابق چیئرمین تحریک انصاف کا 3بار رنگ پسند نہ آنے پر فرنیچر کوتبدیل کیا گیا۔انہیں جو سہولیات مل رہی ہیں وہ فائیو سٹار ہوٹل میں بھی نہیں ملتی۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے جاوید لطیف نے کہا کہ آخر ہم کب تک یہ کرتے رہیں گے کہ مٹی پاؤ آگے چلیں،سب کے سامنے ہے پانامہ پر فیصلے لکھوائے گئے اور اوپر مانیٹرنگ جج بھی بٹھایا گیا تھا۔
انہو ں نے کہا کہ انصاف کیلئے ٹائمنگ دیکھی جاتی ہے ، انصاف وہ ہے جو ہر وقت ہو، اس وقت ذوالفقار علی بھٹو کے فیصلے میں بھی لکھ دیا جاتا کہ یہ فیصلہ کس کی خواہش پر دیا گیا ہے۔ ہم 2،3افراد کی پالیسیوں کی وجہ سے پھر دہشتگردی کا شکار ہورہے ہیں، وزیردفاع خواجہ آصف کہہ رہے ہیں کہ وہ اسمبلی میں آکر جواب دیں گے ۔
رہنما ن لیگ کا کہنا تھا کہ شہبازشریف پارٹی کے صدر ہیں لیکن میرے قائد نہیں ہیں ، اس وقت بھی نوازشریف ہم سب کے اور شہبازشریف کے قائد ہیں۔ ہمارے تمام ادارے قانونی اور آئینی حدود میں کھڑے ہوجائیں تو ملک چل سکتا ہے، ہمیں اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6ججز کی سننی چاہئے، میں آج بھی کہتا ہوں کہ 16ماہ کی حکومت بےاختیار تھی۔
بانی تحریک انصاف کے حوالے سے جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ سابق چیئرمین پی ٹی آئی کیلئے سسٹم کے اندر سے سہولت کاری ہو رہی ہے، خدا کرے کوئی بندہ دورے پر بھی جیل نہ جائے، کیونکہ عمران خان کو جو سہولیات دی گئی ہیں وہ فائیو اسٹار ہوٹل میں بھی نہیں ملتی۔ انکا تو 3بار رنگ پسند نہ آنے پر فرنیچر کوتبدیل کیا گیا ہے۔