اسلام آباد: فاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ اگر آج تحریک عدم اعتماد پیش ہوئی تو ووٹنگ اگلے پیر کو ہو گی۔ 30 یا 31 کو فیصلہ ہو جائے گا، 72 گھنٹے کا ٹائم دیتا ہوں، آر پار ہو جائے گا ۔ مجھے کسی خط کا علم نہیں، اسٹیبلشمنٹ صرف پاکستان کے ساتھ ہے۔
تفصیلات کے مطابق پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ اس وقت ملک میں خرید و فروخت کی منڈی لگی ہوئی ہے اور آصف زرداری خرید و فروخت کا ماہر ہے، کل کے جلسے کے بعد آنکھیں کھل جانی چاہئیں۔ عمران خان اقتدار میں ہو یا نہ ہو، ہم ان کے ساتھ ہیں اور جو عمران خان کے ساتھ کھڑا نہیں ہوتا وہ بکاﺅ مال ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بکاؤ مال کا حلقے کی عوام کو بائیکاٹ کرنا چاہئے، 50 سال کی سیاست میں کسی وزیراعظم کو مدت پوری کرتے نہیں دیکھا، ملکی سیاست میں آج بھٹو خاندان نہیں بلکہ زرداری خاندان ہے، تحریک عدم اعتماد پرووٹنگ سے ایک گھنٹہ پہلے بھی صورتحال بدل سکتی ہے۔ ابھی تک اطلاع نہیں کہ تحریک عدم اعتماد پیش ہو رہی ہے یا نہیں لیکن اگر آج پیش ہو جاتی ہے تو ووٹنگ اگلے پیر کو ہو گی۔
شیخ رشید نے کہا کہ میں سندھ میں گورنر راج لگانا چاہتا تھا اور پنجاب اسمبلی توڑنا چاہتا تھا مگر وزیراعظم عمران خان نے اجازت نہ دی، میں نہیں چاہتا کہ اپوزیشن والے 10 سال تک ہاتھ ملتے رہیں، اسٹیبلشمنٹ صرف پاکستان کے ساتھ ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کو آج جلسے اور دھرنے کی اجازت نہیں اور عدالت نے کسی کو بھی دھرنے کی اجازت نہیں دی، اس لئے مسلم لیگ (ن) کو بھی آج صرف جلسے کی اجازت ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مجھے کسی خط کا کوئی علم نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ معلوم ہے بھٹو کی پھانسی والا قلم کس نے اپنے پاس رکھا، میں بات نہیں کرتا کیونکہ پھر چوہدری ناراض ہو جاتے ہیں، میرانا شیخ رشید ہے، جو مجھ پر حملہ کرتا ہے اسے معاف نہیں کرتا۔