اسلام آباد: ملک بھر میں کورونا کی صورتحال انتہائی خطرناک ہوگئی ہے۔ حکومت نے کورونا کیسز بڑھنے پر پابندیاں مزید سخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کورونا پھیلاؤ والے علاقوں میں کل سے لاک ڈاؤن لگا دیا گیا ہے۔
این سی او سی اجلاس کے بعد جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ 5 اپریل سے شادی کی تقریبات پر مکمل پابندی ہوگی۔ تمام ان ڈور اور آؤٹ ڈور تقریبات پر پابندی کا اطلاق ہوگا۔ اسلام آباد میں شادی کی تقریبات پر یکم اپریل سے پابندی لگادی گئی ہے۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ بین الصوبائی ٹرانسپورٹ کم کرنے کا جائزہ لیا گیا ۔اس حوالے سے حتمی فیصلہ صوبوں کی مشاورت سے ہوگا۔صوبے پانچ اپریل سے پہلے بھی حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے شادی تقریبات پر پابندی لگا سکتے ہیں۔ شادی کے علاوہ دیگر تقریبات پر کل سے ہی پابندی ہوگی۔
این سی او سی کے اجلاس کے بعد اپنے ٹویٹ میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی اور این سی او سی کے سربراہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ کورونامثبت آنےکی شرح بڑھنے کے باعث اسپتال تیزی سےبھررہےہیں ۔ کوروناکےتشویشناک حالت کےمریضوں کی تعدادمیں اضافہ ہورہاہے ۔
انہوں نے کہا کہ مریض بڑھنے پر ہی پابندیاں سخت کرنےکا فیصلہ کیا ہے۔ چیف سیکرٹریزکوایس اوپیزپرعملدرآمد یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ کورونا ایس او پیز پر عملدر آمد کے لیے انتظامیہ جو اقدامات کر رہی ہے اس پر عمل کریں۔
واضح رہے کہ ملک بھر میں کورونا بے قابو ہوگیا ہے۔ 24 گھنٹے میں مزید 57 افراد انتقال کرگئے۔ 4767 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی۔
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کورونا کے 45656 ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 4767 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی جب کہ وائرس سے 57 ہلاکتیں ہوئیں۔
پاکستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران رپورٹ ہونے والے کیسز گزشتہ سال کورونا کی پہلی لہر میں 21 جون کے بعد سامنے آنے والے سب سے زیادہ کیسز ہیں۔
گزشتہ سال 21 جون کو کورونا کی پہلی لہر کے دوران ایک دن میں کورونا کے 4951 کیسز رپورٹ ہوئے تھے جب کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 4767 کیسز سامنے آئے جو 9 ماہ کے بعد ایک روز میں سامنے آنے والے سب سے زیادہ کیسز ہیں۔