کراچی: پیپلز پارٹی نے کہا ہے کہ کل مریم نواز نے پیپلز پارٹی کے بارے میں جو لہجہ اختیار کیا وہ انتہائی سخت ہے۔ ڈیل کا طعنہ ہمیں دیا جاتا اور ڈیل کسی اور سے کی جاتی ہے۔ مریم نواز جن کی بیٹی اور بھتیجی ہیں انہوں نے پیٹ پھاڑنے کی بات کی ۔احتجاج کیلئے تیار ہیں۔ استعفوں کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے۔
کراچی میں رہنما پیپلز پارٹی شیری رحمان ، شازیہ مری اور مولا بخش چانڈیو نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ شیری رحمان کا کہنا ہے کہ ایک جانب وزیراعظم کے دوستوں کو ٹیکسوں میں چھوٹ دی جا رہی ہے ۔ دوسری جانب عوام کو ٹیکسوں کے بوجھ تلے دبایا جا رہا ہے۔ حکومت کا سارافوکس بیانیے کی جنگ پر ہے ۔حکومت نے عوام کو کسی طرح کا کوئی ریلیف نہیں دیا ۔ حکومت نے اداروں کا مستقبل گروی رکھ کر قوم کو تباہ کردیا ہے
پی پی سینیٹر کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم حکومت کا احتساب کرنے کیلئے بنی ہے۔ ہم سڑکوں پر پرامن طور پر احتجاج کیلئے آنے کو تیار ہیں ۔پیپلز پارٹی لانگ مارچ کیلئے بھی تیار تھی ۔یوسف رضا گیلانی کو سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر بنایا گیا ہے۔ سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کیلئے جماعت اسلامی،اے این پی اور دلاور خان نے ووٹ دیا۔
شیری رحمان کے مطابق اپوزیشن لیڈر کا عہدہ اکثریت رکھنے والی اپوزیشن کی جماعت کو ملتا ہے ۔ چھوٹے سے عہدےکی بات کرنےوالوں نے ہم سے پہلے بات کیوں نہ کی ۔ ہم تحمل اور برداشت کی سیاست کرتے ہیں ۔پی ڈی ایم نےضمنی الیکشن میں کامیابی حاصل کی ہے ۔ پارلیمان میں بہت سے سینیٹرز آزاد طریقے سے چل رہے ہیں۔ سینیٹردلاورخان نےدیکھاپیپلز پارٹی کے پاس اکثریت ہے توانہوں نےساتھ دیا۔
انہوں نے کہا کہ ن لیگ کے نزدیک یہ چھوٹا عہدہ ہے تو اتنی ہٹ دھرمی کیوں تھی؟ این اے 249 پر وہ حمایت مانگنے آئے تھے ۔اس وقت ان سے کہا گیا پیپلز پارٹی کےاجلاس میں فیصلہ کیا جائے گا ۔ پیپلز پارٹی استعفوں کی سیاست پر یقین نہیں رکھتی ۔ایٹم بم کو استعمال کرنا ہے تو اس پر گفتگو کی جاسکتی ہے ۔پنجاب میں بزدار حکومت تاش کے پتوں کی طرح ہل رہی ہے ۔ ہرمعاملے کو پی ڈی ایم اجلاس میں ڈسکس کیا جاسکتا ہے۔کسی بھی جماعت کو دیوار سے لگانے والا معاملہ ٹھیک نہیں ۔
شیری رحمان کا مزید کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کے تمام لوگوں نے دل لگا کر محنت کی ہے ۔اس طرح کی تنقید کے نشتر برسانے سے حکومت کو تقویت ملے گی ۔موجودہ حکومت کو ہمیں مل کر آئینی طریقے سے ہٹانا ہے ۔ آصف زرداری کراچی میں بیٹھے ہیں وہ ای سی ایل پر ہیں ۔ راجہ پرویز اشرف کو بھی باہر جانا تھاوہ بھی ای سی ایل پر ہیں ۔ ایسا لب و لہجہ اختیار کرنا نہیں چاہتے جس سے حکومت کو تقویت ملے ۔
انہوں نے کہا کہ اگراستعفے دیں گے تو چھوٹے صوبوں کے حقوق سلب ہو جائیں گے ۔ اپنا سیاسی قبلہ درست رکھیں،یہ دیکھیں کسے ہلانا ہے ۔ ہمارا مؤقف بالکل واضح ہے،ہمارا فوکس تباہی سرکار ہے ۔ نہیں چاہتے یہ الائنس ٹوٹے،اس کی بنیاد بھی ہم نے رکھی ہے ۔ پیپلز پارٹی وہ جماعت ہے جو پہلے بھی قربانیاں دیتی رہی، اب بھی قربانیاں دے گی ۔ہم غلط قسم کے ووٹ کو اپنی طرف نہیں لائیں گے ۔لوگ جانتے ہیں کس طرح کنگز پارٹیاں ٹوٹی ہیں ۔
شیری رحمان کا کہنا تھا کہ ۔ملک میں کورونا کی تیسری لہر خطرناک ہے۔اس وقت کورونا ویکسین 160 فیصد مہنگی بیچی جا رہی ہے۔ حکومت نے مفت کورونا ویکسین کا صرف نعرہ ہی لگایا تھا ۔زیادہ تر افراد کو ویکسین پیسے دے کر لگائی جا رہی ہے ۔پاکستان کے پاس کوئی ویکسی نیشن نہیں ائی ۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے کورونا ہوتے ہوئے بھی میٹنگ کی ۔کورونا ویکسین وزیراعظم کے دوست احباب کی کمپنیز کے ذریعے امپورٹ کی جا رہی ہے ۔ بنگلادیش،بھارت،سری لنکا میں ویکسی نیشن کی شرح زائد ہے ۔پاکستان میں 8 ہزار کے 2 ڈوز کون خرید پائے گا ۔
شیری رحمان کا کہنا تھا کہ حکومت نے پی آئی اے کو تباہ کردیا رکھ دیا تھا ۔اصفہانی ہینگر ملک کا سب سے بڑا ہینگر ہے،اسے تباہ کردیا ۔روزویلٹ ہوٹل کو بھی چپکے چپکے فروخت کیا جا رہا ہے ۔ حکومت نے 2 سال میں ملک کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے ۔ملک میں قیمتوں میں اضافے کا بحران بہت جلد آنے والا ہے ۔ اشیائے ضروریہ کی قیمتیں آسمان پر پہنچی ہوئی ہیں ۔
شیری رحمان نے کہا کہ ایف آئی اے کہتی ہے فلاں، فلاں چینی چور ہے، رپورٹ تبدیل کردی جاتی ہے ۔ پٹرول کے بحران کے ذمہ داروں کیخلاف کارروائی بھی پس پشت ڈال دی جاتی ہے۔ وزیراعظم کے دوستوں کو رپورٹس میں سے باہر نکالا جا رہا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ہائرایجوکیشن میں بھی اکھاڑ پچھاڑ کرکے اخلاقیات کا جنازہ نکال دیا گیا ہے ۔ طارق بنوری کو بغیر وجہ کے نکال دینا انتہائی غلط اقدام ہے ۔دنیا کو نظر آتا ہے حکومت کیا کام کر رہی ہے۔
شازیہ مری کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتیں اگر اپوزیشن کرنا چاہتی ہیں تو سنجیدہ طریقے سے کریں۔ ہمیں بھی طعنے دینے آتے ہیں،ہم سے معافیوں کی بات نہ کی جائے۔ جسے آپ نے اپوزیشن لیڈر نامزد کیا اس سےہماری رنجشیں ہیں۔ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ اصول کی سیاست کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کل ن لیگ کی نائب صدر کا لہجہ قابل افسوس تھا ۔ افسوس ہے ن لیگ کی جانب سے ایسا لہجہ استعمال کیا جاتا ہے ۔پیپلز پارٹی کو ڈیل کا طعنہ دیا جاتا ہے مگر ڈیل کسی اور کو دی جاتی ہے ۔ان کے صبر کا پیمانہ عوام کے صبر کے پیمانے سے زیادہ لبریز ہے ۔پیپلز پارٹی نہیں چاہتی اس وقت لڑائی کو پروان چڑھائے۔
مولابخش چانڈیو کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے کبھی دباؤ میں آکر سیاست نہیں کی ۔ جانتے ہیں جنہوں نے چوری چھپے دوسروں سے ملاقاتیں کیں ۔ ہم نے کوئی چوری کی یا جرم کیا ہے تو بتائیں ۔ مشورے کریں گے،بات کریں گے تو اصولوں پر کریں گے ۔بلاول بھٹو جیسا اخلاقی معیار کسی بھی لیڈر کا نہیں۔
انہوں نے کہا کہ مریم نواز کو کچھ نہیں کہہ سکتا ۔مریم نواز جن کی بیٹی اور بھتیجی ہیں انہوں نے پیٹ پھاڑنے کی بات کی ۔مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی کی سیاست نسل پرستی کی سیاست ہے۔ پیپلز پارٹی ملک کی بقا کی بات کرتی ہے،اصول کی سیاست کرتی ہے ۔ مسلم لیگ (ن) بتائے وہ پنجاب میں بغیر مقابلہ کیسے کامیاب ہوئی۔