لندن ،دولت شہرت اقتدار ہر کسی کا خواب ہوتا ہے اس کے حصول کے لئے عمربیت جاتی ہے لیکن اگر یہ سب کچھ اچانک مل جائے تو اس کا بہتر استعمال ہر کسی کے بس کی بات نہیں ہوتا ۔
ایسا ہی کچھ برطانیہ کی کیلی راجرز کے ساتھ ہوا جو اچانک کنگال سے کروڑپتی بن گئی لیکن چند ہی سالوں میں پھر کنگال ہوگئی ۔
ہوا کچھ یوں کہ
برطانیہ میں مقیم کیلی راجرزنے سولہ سال کی عمر میں 18 لاکھ ڈالرز کی لاٹری جیتی تھی ۔ سال 2003 میں اتنی بڑی رقم جیتنے والی وہ دنیا کی کم عمر ترین لڑکی تھی ۔ کم عمری اور عدم سربراہی کے باعث کیلی راجرز اتنی بڑی رقم سنبھال نہ سکی ۔ اس نے یہ رقم نشہ کرنے اور پارٹیوں میں اڑا دی، وہ اپنے دوستوں اور رشتے داروں پر بے دردی سے رقم خرچ کرنے لگی ۔
اس وقت کیلی راجرز کی عمر 33 سال ہے اور وہ چار بچوں کی ماں ہے لیکن اس کو نشے کی ایسی لت پڑ چکی ہے کہ حال ہی میں اس نے کوکین کے زیادہ استعمال کی وجہ سے اپنی فور بائی فور گاڑی ٹکرا دی تھی، جس کی وجہ سے اس پر ڈرائیونگ کی پابندی عائد کی جا چکی ہے۔
کروڑ پتی سے واپس کنگال بننے کے بعد جب کیلی راجرز کو ہوش آیا تو وہ دوستوں اور رشتہ داروں کو قصور وار ٹھہرانے لگی، کیلی راجرز نے کہا دوستوں اور رشتے داروں نے اس سے فائدہ اٹھایا اور بعد میں اسے اکیلا چھوڑ دیا۔
تاہم کیلی راجرز نے اپنی بھی غلطی تسلیم کی، اس کا کہنا تھا کہ ہر شخص غلطی کرتا ہے اور مجھ سے بھی ہوئی، جب میں نے لاٹری جیتی تو صرف سولہ سال کی تھی اور میں کسی کی بات سننے کو تیار ہی نہیں تھی۔
کیلی راجرز نے رقم ضائع ہونے کے بعد لاٹری مالکان کو تجویز دی ہے کہ لاٹری جیتنے کی کم سے کم عمر سولہ سال نہیں اٹھارہ سال ہونی چاہئے تاکہ اگر کوئی کم عمر لاٹری جیت جائے تو اس کو پتہ ہو کہ اس نے اس رقم کا کیا کرنا ہے اور اس کو کیسے سنبھال کررکھنا ہے ۔