لاہور: ملک میں بجلی سے چلنے والے تقریباً 70 لاکھ پنکھے سالانہ تیار کئے جاتے ہیں جبکہ گزشتہ دو تین سال کے دوران شمسی توانائی سے چلنے والے پنکھوں کی طلب میں نمایاں اضافہ کے باعث مقامی صنعت نے شمسی توانائی سے چلنے والے سولر پنکھوں کی پیداوار شروع کردی ہے جبکہ قبل ازیں سولر پنکھے چین سے درآمد کئے جاتے تھے۔
پنکھے تیار کرنے والے مقامی صنعتکاروں نے کہا ہے کہ بجلی سے چلنے والے مقامی طور پر تیار کردہ سات ملین پنکھوں کی برآمدات سے قیمتی زرمبادلہ بھی کمایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ توانائی مسائل کی وجہ سے گزشتہ چند سال کے دوران سولر پنکھوں کی طلب میں نمایاں اضافہ ہوا ہے اور قبل ازیں مقامی ضروریات کی تکمیل کےلئے چین سے پنکھے درآمد کئے جاتے تھے کیونکہ سولر پنکھوں کی تیاری میں استعمال ہونے والی الیکٹریکل سٹیل شیٹ ملک میں درآمد نہیں کی جارہی تھی تاہم گزشتہ تین چار سال کے دوران الیکٹریکل سٹیل شیٹ کی درآمدات سے سولر پنکھوں کی مقامی پیداوار شروع ہوچکی ہے اور اس وقت مقامی صنعتکار تقریباً 10 ہزار سے زائد سولر پنکھے یومیہ تیار کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک سول پنکھے کی اوسط قیمت 3 تا 5 ہزار روپے تک ہے جن میں سولر پینل اور بیٹریز وغیرہ کی قیمت شامل نہیں ہے۔