ویزا سے متعلق آن لائن سسٹم بنایا جارہا ہے ، چودھری نثار علی خان

05:34 PM, 28 Mar, 2017

اسلام آباد:وزیر داخلہ چودھری نثار کی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ویزوں کا معاملہ انتہائی سنگین ہے ۔ پچھلے دور میں بغیر کسی روک ٹوک کے لوگ پاکستان آتے تھے اور اس ملک کی سکیورٹی داؤ پر لگ جاتی تھی ۔ بطور اپوزیشن لیڈر اور ایم این اے ان  خدشات کا اظہار کیا تھا کہ غیرملکی بغیر کسی چیکنگ ملک میں آتے ہیں .اسلام آباد،لاہور،گوادر،دیگر علاقوں سےبغیردستاویزات آئے لوگ پکڑے گئے.غیرملکیوں کو ایئرپورٹ پر ویزا مل جاتایا جعلی کاغذات سے آتے تھے اب ایسا نہیں.ویزوں کی بندر بانٹ انتہائی تشویشناک ہے.

وزیرداخلہ چودھری نثار علی خان نے مزید کہا اب اگر کوئی غیرملکی بغیردستاویزات آئے اُسی پرواز سے واپس بھیج دیا جاتا ہے.ویزوں سے متعلق نوٹیفکیشن جب میرے علم میں آیا تو میں نےفوری منسوخ کیا.ویزا سے متعلق آن لائن سسٹم بنایا جارہا ہے.سیکیورٹی ایجنسیزکی اجازت کےبغیرویزا دینےکی اجازت 2014 میں منسوخ کی .کسی بھی ملک کے لیےویزےکا معاملہ انتہائی اہم،حساس ہوتا ہے.پاکستان میں ناکوں پر ایسے لوگ پکڑے گئے جن کے پاس ویزا نہیں تھا.  پکڑے  گئے غیرملکیوں کے پاس دستاویزات نہیں تھیں.پچھلے دور میں کئی غیرملکیوں کو بغیر چیکنک آنے کی اجازت دی گئی.

انہوں نے کہا کہ میں نے بلیک واٹر سے متعلق بات کی تو اسوقت کے وزیرداخلہ نے جواب نہیں دیا.میں نے خدشہ ظاہر کیا اسلام آباد میں 300 سے 400 گھر مشکوک ہیں.مجھ پر دائیں بائیں سے بہت دباؤ آیا لیکن میں نے ویزوں پر پالیسی تبدیلی نہیں کی.ویزے کےاجراپرسفیرکواختیاردینےوالانوٹیفکیشن 2014 میں منسوخ کیا.نادرا کووزارت داخلہ سےمل کرویزےکا میکنزم بنانے کی ہدایت کی ہے.تمام ویزوں کے اجرا کیلیے آن لائن درخواست کا نظام رائج کررہے ہیں.آن لائن سسٹم جب آپریشنل ہوگا تو سب واضح ہوجائے گا.3پچھلے دو ڈھائی سال میں وزارت داخلہ نے بہت سا کام کیا ہے.جن ممالک کی فیس لاکھوں میں ہے انکے شہری پاکستان آئیں گے تو اتنی ہی فیس لیں گے.

وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ  جاری کیا گیا ہر ویزا میں خود دیکھتا ہوں کیونکہ یہ حساس مسئلہ ہے .کسی کو پاکستان کی سیکیورٹی اور حساسیت کا احساس نہ تھا.ذاتی طور پر پاکستانی ویزے کی سودا گری ہوتی رہی.کسی کوجرات نہیں کہ غیرملکیوں کوجہازمیں بھرکریہاں لاسکے.اب جو بھی پاکستان آتا ہے سیکیورٹی کلیئرنس کے بعد ہی آتا ہے .

 توہین آمیز مواد کا مسئلہ کافی عرصے سے چل رہا تھا.فیس بک سے توہین آمیز مواد ہٹانا میری نہیں پی ٹی اے کی ذمہ داری تھی ۔طارق فاطمی نے اس معاملے پر بہت دردمندانہ، اثرانگیز خط عرب لیگ کو لکھا. چاہتے ہیں کہ اس معاملے پر اقوام متحدہ کی سطح پر پیش رفت ہو.ملیحہ لودھی نے یقین دہانی کرائی کہ اس معاملے پر پیش رفت ہوگی.ہمیں ایمان سے زیادہ عزیز کوئی چیز نہیں.توہین آمیز مواد کے معاملے کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا.اور اس کا مستقل حل نکالیں گے ۔ اسلامی ممالک کےسفیروں کااجلاس بلایا،تمام سفیروں نےاقدامات کوسراہا.توہین آمیز مواد پاکستان کا نہیں عالم اسلام کا مسئلہ ہے .فیس بک انتظامیہ پر واضح کیا ہے گستاخانہ مواد قابلِ قبول نہیں ہے۔فیس بک انتظامیہ نے ہمارے تحفظات دور کرنے کا یقین دلایا ہے ۔ فیس بک نے ہمارے کہنے پر 62 پیجز بلاک کیے ہیں ۔

مزیدخبریں