لاہور: پنجاب یونیورسٹی میں ایک ہفتے بعد بھی کشیدگی کم نہ ہو سکی۔ آج بھی مشتعل طلبا نے نیو کیمپس کے ہاسٹل نمبر ایک کے دو کمروں کو آگ لگا دی۔ آگ لگنے سے کمرے میں موجود سامان جل کر خاکستر ہو گیا۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی پنجاب یونیورسٹی کی انتظامیہ موقع پر پہنچ گئی اور صورت حال پر قابو پانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انتظامیہ نے کسی قسم کے ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لئے پولیس کی بھاری نفری بھی طلب کر لی ہے۔
گزشتہ روز پنجاب یونیورسٹی نیو کیمپس میں ایک تنظیم نے تین طلبا کو امتحان دینے سے روک دیا جس سے وہاں سخت کشیدگی پیدا ہو گئی جس کے بعد پولیس کی بھاری نفری طلب کی گئی تھی۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے کہا کہ تینوں طلبہ کا امتحان دوبارہ لیا جائے گا۔ واضح رہے کہ پنجاب یونیورسٹی ہنگامہ آرائی کے باعث چار روز بند رہنے کے بعد پیر کو دوبارہ کھلی تھی۔
پنجاب یونیورسٹی میں کشیدگی کا آغاز 21 مارچ کو آڈئیٹوریم میں پشتون کلچر ڈے کے حوالے سے منعقد کی گئی تقریب کے دوران ہوا لیکن کشیدگی اس وقت شروع ہوئی جب آڈئیٹوریم میں ہی مخالف گروہ اسلامی جمعیت کے طلبہ نے بغیر اجازت کے پاکستان ڈے کے حوالے سے ایک تصویری نمائش کا کیمپ لگا لیا تھا۔
جملے بازی اور نعرے بازی کے بعد نوبت ہاتھا پائی پر پہنچی اور پھر ایک طالب علم نے مخالف گروہ کے دوسرے طالب علم پر ڈنڈے سے حملہ کر دیا۔ کشیدگی کے باعث دس طلبا زخمی ہو گئے تھے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں