اسلام آباد: پی ٹی آئی لیڈر شپ اور وکلاء سے مشاورت کے لیے ملاقات کی اجازت نہ ملنے کیخلاف بانی پی ٹی آئی نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا۔
درخواست میں استداعا کی گئی ہے کہ عدالتی احکامات کے باوجود سپریٹنڈنٹ جیل مجھے وکلاء اور پارٹی لیڈرشپ سے ملاقات کی اجازت نہیں دیتی ،بانی پی ٹی آئی کو جیل میں پارٹی لیڈر شپ سے مختلف امور پر مشاورت کی اجازت دی جائے۔
درخواست مین موقف اپنایا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے امیدواروں کو پارٹی ٹکٹوں کی تقسیم کے لیے بانی پی ٹی آئی سے مشاورت کی اجازت دی تھی ، فریقین کی بدنیتی کی وجہ سے وہ عمل بھی مکمل نہ ہوا، جیل میں اس پورے پراسس کو آئی ایس آئی کا کرنل اور میجر دیکھتے ہیں۔
سول انتظامیہ کے کام میں مداخلت کے باعث بانی پی ٹی آئی پارٹی لیڈر شپ سے کسی قسم کی مشاورت نہیں کر پاتے ، درخواست سابق وزیراعظم نواز شریف کو جیل میں اسیری کے دوران دن میں 15 افراد سے ملاقات کی اجازت تھی، بانی پی ٹی آئی کو اس حق سے محروم رکھا جارہا ہے۔
درخوات میں استدعا کی گئی ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو جیل میں پارٹی لیڈر شپ سے مختلف امور پر مشاورت کی اجازت دی جائے، انٹیلی جنس اداروں اور وزارت دفاع کو سول انتظامیہ کے امور میں مداخلت سے روکا جائے۔
درخواست میں وزارت داخلہ، حکومت پنجاب کو بذریعہ ہوم سیکرٹری فریق بنایا گیا ۔سنٹرل جیل اڈیالہ کے سپریٹنڈنٹ اور وزارت دفاع بھی فریقین میں شامل ہے۔