اسلام آباد :لاہور جوہر ٹائون دھماکوں کے بعد ایک اور بڑی خبر نے پاکستان میں ہلچل مچا دی ،وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ لاہور دھماکوں کے بعد راکا ایک اور خطرناک نیٹ ورک پکڑ لیا ہے ،جو افغانستان کی بگڑتی صورتحال کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے پاکستان کو غیر مستحکم کرنا چاہتے تھے ۔
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لاہور جو ہر ٹائون دھماکوں کے بعد کراچی سے ایک اور ر ا کا انتہائی خطرناک نیٹ ورک پکڑ لیا ہے ،بھارتی خفیہ ایجنسی اس نیٹ ورک کے ذریعے پاکستان کے بڑے شہروں میں دہشتگردی کروانا چاہتا تھا ، انہوں نے کہا کہ اس بارے میں فی الوقت تفصیلات نہیں بتائی جاسکتیں لیکن وہ بڑے شہروں میں اپنی طاقت دکھانے کی منصوبہ بندی کررہے تھے۔
وزیر داخلہ نے واضح کیا کہ سازشی گروہ کا تعلق لاہور دھماکے سے نہیں انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ اس میں بھارتی خفیہ ایجنسی ”را“ ملوث تھی ایک سوال کے جواب میں انہوں نے یہ بھی بتایا کہ لاہور دھماکے میں ملوث اور سہولت کاری فراہم کرنے والے ایک ملزم کے سوا تمام افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 20 سال سے افغانستان میں امریکی جنگ جاری ہے ایسے میں پاکستانی ایجنسیاں بھی بہت متحرک رہی ہیں، جو سالوں سے تربیت یافتہ ہیں اور خاصہ تجربہ رکھتی ہیں۔
بلاول بھٹو کی جانب سے وزیراعظم کو سیکورٹی رسک قرار دینے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں شیخ رشید نے کہا کہ پاکستان میں یہ بہت بڑا سانحہ ہے کہ سیاست دانوں کو اپنے لفظوں کی ذمہ داری کا احساس نہیں ہے انہوں نے کہا کہ ملک میں جو بھی وزیراعظم رہا، اس کو سیکورٹی رسک قرار دیا گیا، عمران خان نے جتنا کشمیر کا مقدمہ لڑا، کسی اور رہنما نے نہیں لڑا اور وہ مزید دنیا میں مسئلہ کشمیر کو اجاگر کریں گے ۔
امریکہ کو اڈے دینے سے متعلق بات چیت کے سوال پر انہوں نے کہا کہ مذاکرات کے دروازے نہیں بند ہونے چاہئیں، پاکستان ساری دنیا کو ساتھ لے کر چلنا چاہتا ہے،وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستان کا جغرافیہ انتہائی اہم ہے اور افغانستان میں جو حالات بنتے جارہے ہیں اس کے پیشِ نظر پاکستان طورخم اور چمن بارڈر پر بھی الیکٹرانک نظام لگا رہا ہے جبکہ پاکستان اور افغانستان کی سرحد کے 88 فیصد حصے اور ایران کے ساتھ سرحد کے 46 سے 48 فیصد حصے پر باڑ لگادی گئی ہے جو رواں برس مکمل ہوجائے گی۔