کراچی: ایل این جی ٹرمینل کی مرمت اور مقامی سطح پر گیس پیدا کرنے والی ایک فیلڈ کی بندش کے باعث ملک بھر میں گیس اور بجلی کے بحران کا خدشہ پیدا ہوگیا ۔
ٹرمینل کی بحالی کے کام کے سبب مقامی پاور پلانٹس کو ملنے والی گیس کی فراہمی کی معطلی کی وجہ سے بجلی کی پیداوار میں بھی کمی آگئی ہے۔ جس سے ملک بھر میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ بڑھنے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق کراچی میں برآمدی شعبے، سی این جی، آر ایل این جی اسٹیشنز اور صنعتوں کو گیس کی فراہمی غیرمعینہ مدت کیلئے معطل کردی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق گیس کی سپلائی کی معطلی کے بعد ملک بھر میں بجلی پیدا کرنے والے کارخانوں اور پاور پلانٹس کو بھی شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ آنے والے دنوں میں بجلی اور گیس کا یہ بحران شدت اختیار کرسکتا ہے۔
بجلی پیدا کرنے والے پاور پلانٹس کو گیس کی فراہمی معطل ہونے کے سبب ملک کے مختلف حصوں بشمول کراچی میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ پہلے ہی بڑھ چکا ہے۔
ملک بھر میں بجلی اور گیس بحران کے سبب خیبرپختونخوا اور پنجاب کی صنعتوں کو 10 روز کے لیے گیس کی فراہمی بند ہونے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق کراچی ایل این جی ٹرمینل سے گیس کی سپلائی آج رات سے بند ہونا شروع ہوجائے گی۔ ایل این جی ٹرمینل سے 600 ملین مکعب فٹ یومیہ گیس کی سپلائی بند ہوسکتی ہے۔ اب تک ایل این جی کے صرف 3 کارگو درآمد کیے گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق بجلی کے ممکنہ بحران پر قابو پانے کے لیے وزارت توانائی نے پاور پلانٹس کو فرنس آئل درآمد کرنے کے لیے این او سی جاری کردیا ہے۔
وزارت توانائی کے ذرائع کے مطابق آئندہ ایک ہفتے تک بجلی کا بحران بھی پیدا ہو سکتا ہے جس سے بچنے کے لیے پٹرولیم اور پاور ڈویژن نے پاور پلانٹس کو فرنس آئل درآمد کرنے کی اجازت دی ہے۔
پاور پلانٹس میں گیس کے ذریعے بجلی کی کم پیداوار کی صورت میں فرنس آئل سے بجلی پیدا کی جا ئے گی۔ فرنس آئل سے پیدا ہونیوالی بجلی اور ماہانہ فیول پرائس کی مد میں مہنگی بجلی کا بوجھ بھی صارفین برداشت کریں گے۔
وزارت تونائی کی جانب سے کے الیکٹرک کو اکتوبر2020 میں بھی 50 ہزار میٹرک ٹن فرنس آئل درآمد کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔