اسلام آباد :اسٹیٹ بینک نے شرح منافع میں 100 بیسز پوائنٹس کی کمی کردی ہے، اس طرح کمرشل بینکوں کو گھر، گاڑی، ذاتی قرضہ اور زرعی قرضہ کے لیے شرح سود کم کرنا پڑے گا۔
کورونا کے بعد معیشت کی بحالی، اسٹیٹ بینک نے اہم قدم اٹھاتے ہوئے شرح سود میں کمی کر کے نئی شرح 7 فی صد مقرر کی تھی۔
صنعت کار، تاجر، کاروباری حضرات کا کہنا ہے کہ شرح سود میں کمی ایک احسن فیصلہ ہے مگر یہ شرح ابھی بھی خطے میں سب سے زیادہ ہے۔
کاروباری برادری کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے شرح سود میں کمی سے کاروبار پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
ماہرین معاشیات کے مطابق 7 فی صد شرح سود گزشتہ دو سال کی کم ترین سطح ہے، اس کے کم ہونے سے کمرشل بینکوں قرضوں کی مختلف اسکیموں کے لیے شرح منافع کم کریں گے۔