لندن :دنیا میں آئے دن کوئی نہ کوئی دلچسپ اور حیرت انگیز واقعہ دیکھنے اور سننے کو ملتا ہے اور جان کر انسانی عقل دنگ رہ جاتی ہے کہ ایسا بھی ہوسکتا ہے۔اسی طرح کا حیرت انگیز اور دلچسپ واقعہ انگلینڈ میں ہوا جہاں پر ایک شہری جیمز نے کیلے کو بطور ہتھیار استعمال کر کے مقامی بینک سے 1100 یورو 20 لاکھ سے زائد پاکستانی روپے لوٹ لیے ہیں۔
انٹرنیشنل میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک شخص پلاسٹک کی تھیلی میں کیلا چھپا کر کلیز بینک کی ایک برانچ میں پہنچا اور وہاں موجود عملے سے رقم کا مطالبہ کیا۔بینک ملازمین نے خوف کے مارے 1100 سو یورو اس شخص کے حوالے کر دیے۔ چور نے ڈکیتی کے بعد پولیس کے دو افسران کو اپنے کارنامے سے مطلع کیا لیکن انہوں نے ماننے سے انکار کردیا۔جیمز دو میل کا سفر کر کے خود پولیس سٹیشن پہنچا اور اپنے کارنامے کی روداد سنائی تاکہ اسے گرفتار کیا جائے۔
ملزم کو جب بورنموتھ کراؤن کورٹ میں پیش کیا گیا تو احساس ندامت کے بجائے جیمز نے موقف اپنا کہ بینک ڈکیتی صرف جیل جانے کیلئے کی تاکہ اسے سر پر چھت اور پیٹ بھر کر کھانا مل سکے۔
ملزم کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ جیمز نے کسی شخص یا املاک کو نقصان نہیں پہنچایا، نا ہی وہ لوٹی گئی رقم کو استعمال میں لانا چاہتے ہیں اور انہوں نے وقوعہ کے فوری بعد خود گرفتاری دی اس لیے انہیں بری کردیا جائے۔دوسری جانب پراسیکیوٹر نے دلیل دی کہ ملزم کی حرکت سے کیشیئر خوف زدہ ہو گیا اور یہ واقعہ بینک کے عملے اور صارفین کے لیے پریشانی کا باعث بنا۔
جج روبرٹ پا سن نے فریقین کے بیانات سن کر ملزم کو مجموعی طور پر 14 ماہ قید کی سزا سنائی۔ عدالت کی جانب سے کم سزا سنانے پر جیمز نے افسوس اظہار کیا کیوں کہ جیل سے باہر آنے کے بعد اسے پھر دوبارہ بھوک اور بے گھری کا سامنا کرنا پڑے گا۔