کراچی: ڈالر کی مسلسل بڑھتی قیمت نے روپے کو بے حال کر دیا، ڈالر تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ معاشی ماہرین نے ڈالر کے مزید مہنگا ہونے کی پیشگوئی کر دی۔
روپے کی قدر میں مسلسل گراوٹ سے ملک بیٹھے بٹھائے 717 ارب روپے کے قرضوں تلے دب گیا۔ اقتصادی ماہرین نے ڈالر کی اونچی اڑان کی وجہ بتا دی، قیاس آرائیاں ہیں ڈالر 170 سے 175 تک جائے گا۔
سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ حکومت کے روپے کی قدر میں کمی سے محنت کشوں کی آمدنی میں اضافے کے بجائے کمی ہوئی ہے۔ اپنے دور حکومت میں محنت کشوں کی کم سے کم تنخواہ 17 ہزا روپے کی جو کہ ڈالر میں 143 ڈالر تھی، عمران خان کی حکومت نے کم از کم نتخواہ سترہ ہزار 500 روپے کر دی مگر روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے ڈالر میں یہ نتخواہ 107 ڈالر رہ گئی۔
معروف اقتصادی تجزیہ کار قیصر بنگالی بولے ٹیکسوں کا بوجھ اسقدر بڑھا دیا گیا ہے کہ یہ معیشت کا گلا گھونٹ دے گا۔ اقتصادی ماہرین کے مطابق بجٹ ترقی کے لئے نہیں بلکہ قرض دینے والوں کی وصولی کیلئے مرتب کیا گیا ہے۔