روم : اٹلی میں چار ہزار برس پرانا زیتون کے تیل سے بھرا مرتبان برآمد ہو ا ہے ،مرتبان نما برتن کی عجیب قسم کی بیضوی شکل کے باعث موجود تیل کے تجزیئے کا فیصلہ کیا گیا ۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق زیتون کا تیل صرف رومیوں کے کھانوں کا ہی اہم جز نہیں تھابلکہ ثقافتی اور روایتی طور پراس کو جسم پر ملنے،اس کا بطور پرفیوم استعمال ،دوائوں کا اہم اور چراغوں میں بطورایندھن استعمال زمانہ قدیم سے چلا آرہا ہے اور اس کی تصدیق بھی مختلف تحقیقات کے بعد سامنے آ تی رہی ہیں۔اٹلی میں حالیہ کھدائی کے دوران 4ہزار سال پرانا مرتبان بر آمد ہوا جس میں زیتون کا تیل بر آمد ہواجسے دیکھ کر سب حیران رہ گئے۔وسط اٹلی کے پہاڑی علاقے سے بر آمد ہونے والے مرتبان میں زیتون کا تیل اندازاچار ہزار سال سے محفوظ تھا۔ مرتبا ن نما برتن کی عجیب قسم کی بیضوی شکل کے باعث اس میں موجود تیل کے تجزئیے کا فیصلہ کیاگیا ۔
آثار قدیمہ کے اس نمونے پر تحقیقات کرنے والوں نے امکان ظاہر کیا ہے کہ اس مرتبان کا تعلق کانسی کے ابتدائی دور سے ہوسکتا ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ زیتون کا تیل کھانوں اور ادویات کی تیاری کیلئے اس زمانے میں بھی کیا جاتا تھا۔زیتون کا تیل بطور ایندھن استعمال کیے جانے کے شواہد بھی موجودہیں۔اس نوعیت کے برتن اٹلی کے دیگر شہروں سے بھی بر آمد ہوچکے ہیں ۔اس سے قبل اسرائیل میں کھانا بنانے کے ایسے 8ہزار سال پرانے برتن دریافت ہو چکے ہیں جن سے اس زمانے میں کھانوں میں زیتون کے تیل کے استعمال کے شواہد مل چکے ہیں ۔