کلرکہار : جھیل کلرکہار پر عید الفطر کے تینوں روز ریکارڈ توڑ رش دیکھا گیا،حسب معمول سیکیورٹی کے انتظامات کا نام و نشان نہیں تھا جبکہ مختلف حادثات میں 50سے زائد افراد زخمی ہوئے جن میں سےمتعدد کی حالت تشویشناک ہے۔
تفصیلات کے مطابق عید کے تینوں روز جھیل کلرکہار پر عوام کا بے انتہا رش مگر ضلعی و تحصیل انتظامیہ کی بے حسی کی بدولت سابقہ عیدین کی طرح اس بار بھی نہ تو کسی قسم کے سیکیورٹی کے انتظامات کئے جا سکے جس کی وجہ سے جھیل پر کئی گروپوں میں تصادم ہوا جس کے نتیجے میں 6سے زائد افراد زخمی ہو ئے جن کو ٹراما سنٹر پہنچایا گیا جس کے بعد مقامی پولیس کو بھی ہوش آیا مگر صرف انہیں افراد کی حد تک۔
اس کے علاوہ ٹریفک کی روانی بھی شدید متاثر رہی اور دربار سخی باہوؒ سے چوک کلرکہار تک روڈ گھنٹوں بلاک رہا جس کی وجہ سے سیاحوں اور چکوال خوشاب روڈ پر سفر کرنے والے مسافروں کو شدید دشواری کا سامنا کرنا پرا اور چند منٹوں کا راستہ گھنٹوں پر محیط ہو گیا اور اس دوران ٹریفک کا عملہ بھی کہیں نظر نہ آیا۔
اس کے علاوہ ٹراما سنٹر کلرکہار سمیت دیگر ہسپتالوں میں مختلف ٹریفک حادثات میں زخمی ہونے والے 50سے زائد افراد کو لایا گیا جن میں سے متعدد کی حالت تشویشناک ہونے کے سبب ان کو ڈی ایچ کیو ہسپتال چکوال منتقل کیا گیا، دور دراز سے آئے ہوئے من چلے موٹر سائیکل سوار وں نے تینوں دن اودھم مچائے رکھا اور ٹریفک کی روانی میں خلل کے ساتھ ساتھ حادثات کا باعث بنے۔
عید کے تینوں روز انتظامیہ کا کوئی آفیسر یا اہلکار نظر نہیں آیا اورسیاحوں کے مطابق جھیل پر گراں فروشوں اور ناقص اشیاء فروخت کرنے والوں نے بھی عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا جن میں ٹی ڈی سی پی کلرکہارریسٹورنٹ، لیک ویو، لاوہ کہار ویو، اسکیپ، رائل مال ،کوپر ویو و دیگر ہوٹل شامل ہیں ،تاہم بارش کی وجہ سے سیاحوں کی خوشیاں دوبالا ہو گئیں اور انہوں نے خوشگوار موسم سے خوب لطف اٹھایا۔