رؤف حسن  کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

 رؤف حسن  کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

 اسلام آباد:  رؤف حسن  کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیاگیا ۔ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں ایف آئی اے نے ترجمان پی ٹی آئی رؤف حسن اور دیگر کو پیکا ایکٹ کے تحت درج مقدمے میں 3 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر ڈیوٹی جج مرید عباس کی عدالت میں پیش کیا۔

پی ٹی آئی سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ سیدہ عروبہ کنول کو بھی جسمانی ریمانڈ حاصل کرنے کے لیے پیش کردیا گیا۔ سیدہ عروبہ کو گزشتہ روز ایف آئی اے نے گرفتار کیا تھا۔

ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے کہا کہ ریکارڈ میں ریاست مخالف ویڈیوز کے ٹرانسکرپٹ لگائے گئے ہیں، جن کا فرانزک بھی کرانا ہے، مزید 8 دن کا جسمانی ریمانڈ درکار ہے۔

رؤف حسن نے جواب دیا کہ میں ریجنل تھنک ٹینک چلاتا ہوں، راہول یوکے میں رہتا ہے اس نے گیسٹ سپیکر کے طور پر مجھے بحرین بلایا تھا، میں کنگ کالج لندن کا سینئر فیلو ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میری ذمہ داری الیکٹرانک میڈیا سے ڈیل کرنا ہے ، میرا سوشل میڈیا سے کوئی تعلق نہیں، میں سوشل میڈیا ہینڈل نہیں کرتا۔
ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے بتایا کہ عروبہ پی ٹی آئی کے ایکس اکاؤنٹ کو ہینڈل کرتی ہیں ، انہوں نے ابھی تک اکاؤنٹس کو سرنڈر نہیں کیا۔
پی ٹی آئی وکیل نے کہا کہ خاتون ایک ملازم کے طور پر پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس ہینڈل کرتی ہے، سارا کیس صرف موبائل فونز پر آکر رک جاتا ہے ، جبکہ سب موبائل فون ایف آئی اے کے پاس ہیں۔علی بخاری ایڈووکیٹ نے رؤف حسن سمیت دیگر گرفتار افراد کو مقدمے سے ڈسچارج کرنے کی استدعا کردی۔عدالت نے دلائل سننے کے بعد جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

مصنف کے بارے میں