لاہور(محمد اشرف مہتاب) پاکستانی معیشت کے لیے آئندہ پانچ برس کے لیے خوشخبری یہ ہے کہ سمندر پار پاکستانی ترسیلات زر میں ڈبل کے قریب اضافہ کرنے جا رہے ہیں۔ ایک بین الاقوامی مالیاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کی گزشتہ مالی سال کی 27 ارب 91کروڑ ڈالر تھیں جو آنے والے پانچ برس میں بڑھ کرسالانہ 45 ارب ڈالر کی حد عبور کر جائیں گی۔
پانچ برس میں ترسیلات زر کا کل حجم 224ارب 96کروڑ 90لاکھ ڈالر تک جا سکتا ہے۔ مالی سال 2022-23 میں سمندر پار پاکستانیوں نے 27 ارب 91 کروڑ ڈالر کی ترسیلات زر بھجوائیں۔ مالی سال 2023-24 میں 34 ارب 44 کروڑ 40 لاکھ کی ترسیلات زر آنے کا امکان بڑھ گیا ہے۔
مالی سال 2024-25 میں 36 ارب 68 کروڑ ، مالی سال 2025-26 میں ترسیلات زر بڑھ کر 39 لاکھ 1 کروڑ 60 ہزار ڈالر، مالی سال 2026-27 میں سمندر پار پاکستانی 41 ارب 76 کروڑ 80 لاکھ ڈالر ، مالی سال 2027-28 میں سمندر پار پاکستانی ترسیلات زر کا 40 ارب ڈالر کا بیرر توڑیں گے۔ مالی سال 2027-28 میں سمندر پار پاکستانی 45 ارب 15 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کی ترسیلات بھجوانے کے قابل ہو جائیں گے۔
ذرائع کے مطابق اس وقت دنیا بھر میں 1 کروڑ 82 لاکھ کے قریب پاکستانی ترسیلات زر بھجوانے کے لیے کوشاں ہیں۔ گزشتہ مالی سال کے د وران 15 لاکھ پاکستانی بیرون ملک نوکری اور کاروبار کرنے چلے گئے۔ 15 لاکھ میں سے 10 لاکھ سے زائد نوجوان بتائے جاتے ہیں۔ اتنی بڑی تعداد میں بیرون ملک جانے والے آئندہ پانچ برس میں ترسیلات زر ڈبل کے قریب کر دیں گے۔