اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور راولپنڈی میں طوفانی بارشوں نے نظام زندگی درہم برہم کرکے رکھ دیا ہے۔ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ضلعی انتظامیہ کے ساتھ فوج کے جوان بھی امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔
نیو نیوز کے مطابق اسلام آباد کے علاقوں ای الیون اور ڈی بارہ میں متعدد گاڑیاں پانی میں بہہ گئیں۔ ادھر راولپنڈی میں بھی طوفانی بارش سے نالہ لئی میں پانی کی سطح 17 فٹ تک بلند ہوگئی، جس کے بعد انتظامیہ نے ایمرجنسی نافذ کرکے ٹرپل ون بریگیڈ کو بلا لیا۔
اس وقت جڑواں شہروں کا نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا ہے۔ سڑکیں اور گلیاں پانی سے بھری ہوئی ہیں۔ صورتحال کے پیش نظر اسلام آباد ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور راولپنڈی کی ضلعی انتظامیہ کے تمام افسران اور عملے کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔
https://twitter.com/asadbalaj1/status/1420249331718934537?s=20
حکام نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ندی نالوں سے دور رہیں۔ محکمہ موسمیات کے مطابق راولپنڈی میں اب تک 125 ملی میٹر بارش ہو چکی جس کی وجہ سے نالہ لئی میں پانی کی سطح مسلسل بلند ہو رہی ہے۔
گوالمنڈی پل سے 40 ہزار کیوسک فٹ کا سیلابی ریلہ گزر رہا ہے۔ کٹاریاں کے نزدیک پانی کی سطح سترہ فٹ تک بلند ہو گئی ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق کسی بھی سیلابی صورتحال سے نمٹنے کیلئے تیاریاں کر لیں ہیں۔ فوجی دستے اسلام آباد کے ای الیون سیکٹر میں امدادی کاموں کیلئے پہنچ گئے ہیں۔ پاک فوج کے دستے سول انتطامیہ کے ساتھ امدادی کاروئیوںمیں سرگرم ہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق مون سون ہوائیں شدت کے ساتھ ملک کے بالائی علاقوں میں داخل ہو رہی ہیں جس کے باعث منگل سے جمعرات کے دوران گلگت بلتستان، بنوں، ڈیرہ اسماعیل خان، بھکر، لیہ، ڈیرہ غازی خان، ملتان، ساہیوال، بارکھان، کوہلو، سبی اور ژوب میں بھی آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔
شہریوں کو خبردار کیا گیا ہے کہ بارشوں کے باعث شانگلہ، بونیر، بٹگرام، مانسہرہ، بالا کوٹ، ایبٹ آباد، سوات، کوہستان، مردان، چارسدہ، کوہاٹ، کشمیر، اسلام آباد، راولپنڈی، سیالکوٹ، نارووال اور ڈیرہ غازی خان کے مقامی اور برساتی ندی نالوں میں طغیانی کا خطرہ ہے۔
اس دوران راولپنڈی، گوجرانوالہ، لاہور، فیصل آباد اور پشاور کے نشیبی علاقے زیر آب آنے کا خدشہ ہے۔