ٹوکیو: جاپانی ٹینس سٹار ناؤمی اوساکا کو ٹوکیو اولمپکس میں اپ شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ کھیلوں کے پنڈت پیش گوئی کر رہے تھے کہ ناؤمی اوساکا سونے کا تمغہ حاصل کریں گی لیکن تمام دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے۔
خیال رہے کہ ناؤمی اوساکا نے کہا تھا کہ میڈیا کیساتھ معاہدوں کی وجہ سے ان کی ذہنی صحت متاثر ہو رہی ہے، اس لئے وہ رواں مئی میں فرنچ اوپن سے باہر ہو گئی تھیں، اس کے بعد سے انہوں نے ٹینس نہیں کھیلی تھی۔
ناؤمی اوساکا نے ہی ٹوکیو اولمپکس کی مشعل روشن کی تھی، انہیں چیک رپبلک کی کھلاڑی مارکیتا وونڈروسوا نے 6 1 اور 6 4 سے شکست دی، اس میچ میں اوساکا نے حیران کن طور پر غلطیوں پر غلطیاں کیں جس کی ان جیسی بڑی کھلاڑی سے توقع نہیں کی جا رہی تھی۔
اب جاپانی ٹینس سٹار ناؤمی اوساکا ٹوکیو اولمپکس سے باہر ہو گئی ہیں کیونکہ انھیں ٹینس مقابلوں کے تیسرے راؤنڈ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
یہ بات بھی ذہن میں رہے کہ ناؤمی اوساکا عالمی سطح پر سب سے زیادہ کمائی کرنے والی خاتون کھلاڑی یں۔
کاروبار سے متعلق ایک امریکی میڈیا ادارے نے زیادہ کمانے والے کھلاڑیوں کی فہرست جاری کی۔ فہرست کے مطابق ناؤمی اوساکا کی آمدنی گزشتہ سال پانچ کروڑ باون لاکھ ڈالر رہی۔
یہ رقم خواتین کھلاڑیوں میں سب سے زیادہ ہے۔ ان کی آمدنی جاپانی کھلاڑیوں میں سب سے زیادہ رہی۔ ان کی زیادہ تر آمدنی معاہدوں کی توثیق کے باعث ہوئی۔