اوکاڑہ: صوبہ پنجاب کے شہر اوکاڑہ میں ایک انتہائی افسوسناک اور گھناؤنا واقعہ سامنے آیا ہے جہاں پانچ افراد نے ایک بے زبان بکری کو جنسی فعل کا نشانہ بنا کر مار دیا اور موقع سے فرار ہو گئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ واقعہ اوکاڑہ کے نواحی علاقے ستگھرہ میں پیش آیا۔ پولیس نے واقعہ رپورٹ ہونے کے بعد ان تمام افراد کیخلاف مقدمہ درج کرکے ان کیخلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ علاقے کے مقامی رہائشی پولیس کو اطلاع دی کہ چند افراد نے اس کی بکری کے ساتھ جنسی فعل اور جسمانی تشدد کیا جس کی وجہ سے وہ ہلاک ہو گئی۔ پولیس نے بکری کی لاش کو تحویل میں لے کر اسے جانوروں کے ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ بکری کا پوسٹ مارٹم کرنے کے بعد اس بات کی تصدیق ہو گئی ہے کہ اس کے ساتھ جنسی فعل کیا گیا تھا۔
شہری نے پولیس کو دی گئی درخواست میں الزام عائد کیا ہے کہ اس نے اپنے بکری کو بڑ ناز ونعم میں پالا تھا، اس کی مالیت ہزاروں روپے تھی۔
شہری کے مطابق بکری گھر کے سامنے باندھی ہوئی تھی کہ ملزمان اسے کھول کر ایک خالی جگہ لے گئے جہاں اس کیساتھ جنسی فعل کیا گیا۔
اوکاڑہ کے شہری کی درخواست پر پولیس نے پانچوں افراد کیخلاف تعزیراتِ پاکستان کی دفعات 429 اور 377 کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔
خیال رہے کہ تعزیراتِ پاکستان دفعہ 429 جانوروں سے متعلق ہے۔ اس قانون کے تحت کسی جانور کو زخمی کرنے، قتل کرنے، یا اپاہج بنانے والے ملزم کو 2 سال تک قید کی سزا یا جرمانہ یا دونوں ہو سکتی ہیں۔
اس کے علاوہ دفعہ 377 کے تحت جو شخص بھی کسی جانور کیساتھ جنسی فعل کرتا ہے، اسے دس سال قید یا عمر قید کی سزا اور جرمانہ ہو سکتا ہے۔