فیصل آباد میں ایس او پیز کی خلاف ورزی کر نے پر تاجروں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق فیصل آباد کی مقامی مکی مارکیٹ اور کارخانہ بازار میں پولیس نے کریک ڈاؤن کیا، اسسٹنٹ کمشنر پولیس بھاری نفری کے ساتھ مارکیٹیں بند کروانے پہنچ گئے۔ کریک ڈاؤن کے بعد ان تمام افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے جو حکومتی احکامات کے بعد بھی مارکیٹوں میں اپنی دکانیں کھولے بیٹھے تھے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز پنجاب حکومت نے 8 دنوں کے لئے مارکیٹیں بند کرنے کا اعلان کر دیا تھا۔ بعدازاں تاجروں نے اس کو مسترد کر دیا تھا۔ اس حوالے سے لاہور میں تاجر رہنماؤں کا ہنگامی اجلاس ہوا جس میں تاجر رہنما طارق جاوید کا کہنا تھا کہ بروز منگل تمام ریٹیل مارکیٹیں ایس اوپیز کے تحت کھلی رہیں گی اور حکومت نے روکا تومسئلہ بنے گا۔ آل پاکستان انجمن تجران کے رہنما نعیم میر کا کہنا تھا کہ عید کے دنوں میں طویل لاک ڈاؤن کا نوٹیفکیشن سخت زیادتی ہے، تاجر بلا خوف وخطر کاروبار جاری رکھیں اور ان کے نمائندے مارکیٹوں میں موجود رہیں گے۔
بات کرتے ہوئے نعیم میر کا کہنا تھا کہ حکومت کا کام روزگار دینا ہے، چھیننا نہیں، ہم اس کا مقابلہ کریں گے، چھوٹے تاجروں کی مدد کریں گے، انہیں اکیلا نہیں چھوڑیں گے۔تاجر رہنماؤں کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ تاجروں کا دارومدار ان 3 دنوں پر ہے، حکومت ہماری جڑیں نا چھیڑے، ورنہ ہم سڑکوں پر ہوں گے۔ خیال رہے کہ اس سے قبل گزشتہ روز بھی تاجر رہنماؤں کی جانب سے اس بات کی مخالفت کر دی گئی تھی۔
اس حوالے سے بات کرتے ہوئے صدر مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کاشف چوہدری کا کہنا تھا کہ عید سے قبل لاک ڈاؤن کی باتوں نے تاجروں کوشدید تشویش و اذیت میں مبتلا کر دیا ہے، حکومت کا کام شوشے اور افواہیں چھوڑنا نہیں، مسائل حل کرنا ہونا چاہیے۔بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حکومت پرامن تاجروں کو کیوں احتجاج کے راستے پر دھکیلنا چاہتی ہے؟ حکومت کی غلط حکمت عملی اور فیصلے ہی کورونا کو پھیلانے کا سبب بن سکتے ہیں۔ تاجران پاکستان کے صدر نے عید تک 24 گھنٹے دکانیں کھولنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ عید کے ایام میں کاروبار کے اوقات بڑھاکر ہی رش پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل پنجاب حکومت نے 8 دن کے لیے تمام مارکیٹیں بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔