لاہور: انتخابات میں بین الاقوامی مبصرین میں شامل بھارت کے سابق چیف الیکشن کمشنر ایس وائی قریشی کا کہنا ہے کہ انتخابات میں پولنگ کا عمل شفاف اور آزادانہ طریقے سے ہوا اور کوئی شکایت سامنے نہیں آئی۔
ایک انٹرویو مین ان کا کہنا تھا کہ ہم میں سے اکثر نے کارروائی کو آزادانہ اور منصفانہ پایا جن مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا وہ پولنگ عملے کی ناتجزبہ کاری اور ٹریننگ میں کمی کی وجہ سے تھا۔
مزید پڑھیں: عام انتخابات2018 :بھارتی وزیراعظم نے مسلسل خاموشی اختیار کرلی
انہوں نے کہا کہ ہم سیاسی جماعتوں کے ایجنٹوں کے ساتھ بات کر رہے تھے اور میں نے 70 بوتھ کا دورہ کیا ہو گا اور ہر جگہ پر ہمیں چار پانچ ایجنٹس ملے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم ان سے جاننے کی کوشش کر رہے تھے کیونکہ وہی سب سے پہلے اعتراض کرتے ہیں ان سب نے کہا کہ سب کچھ ٹھیک ہے اور کام ٹھیک چل رہا ہے اور کوئی اعتراض نہیں ہے۔ سابق بھارتی چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ بڑا منصفانہ اور شفاف انتخاب تھا۔
یہ خبر بھی پڑھیں: نئی پاکستانی حکومت کےساتھ تعاون جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں،چین
ایک سوال جو اٹھایا جا رہا ہے کہ پولنگ بوتھ میں فوج کی موجودگی تھی اور سیاسی جماعتوں کی طرف سے الیکشن سے پہلے بھی یہ اعتراض اٹھا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے چیف الیکشن کمشنز سے بات کی تھی جن کا کہنا تھا کہ پچھلی بار فوج کو صرف پولنگ اسٹیشن کے باہر لگایا گیا تھا جس کی وجہ سے شکایات سامنے آئی تھیں۔ اس بار انہیں اندر بھی تعینات کیا گیا ہے وہ پریزائڈنگ افسر کے حکم پر صرف دیکھیں گے اگر کوئی بات نظر آتی ہے تو وہ پریزائڈنگ افسر کو بتاتے۔ اگر پریزائڈنگ افسر کو غلط کام کرتا دیکھتے تو اپنے سینئر فوجی افسران کو بتاتے جو الیکشن کمیشن کے سینئر افسران سے بات کرتے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم اس معاملے کو خاص طور پر دیکھ رہے تھے اور ہمیں کوئی ایسی بات نظر نہیں آئی۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں