پی ٹی آئی کی غیر حاضری کے بعد حکومتی مذاکراتی کمیٹی 31 جنوری تک محدود رہے گی، عرفان صدیقی

پی ٹی آئی کی غیر حاضری کے بعد حکومتی مذاکراتی کمیٹی 31 جنوری تک محدود رہے گی، عرفان صدیقی

اسلام آباد: حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے مذاکراتی عمل میں شریک نہ ہو کر عملاً اس عمل کو ختم کر دیا ہے۔

 میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر عرفان صدیقی نے بتایا کہ پی ٹی آئی کے مطالبات پر حکومت کی جانب سے وسیع مشاورت کی گئی تھی اور قانونی و آئینی ماہرین سے رائے لی گئی تھی، تاہم پی ٹی آئی کی جانب سے مذاکرات میں کسی قسم کی شرکت نہیں کی گئی۔ اسپیکر کی جانب سے پی ٹی آئی کو اجلاس میں شریک ہونے کا پیغام بھیجا گیا تھا، لیکن وہ اجلاس میں نہیں آئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی مذاکراتی کمیٹی نے پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کے لیے صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا، اور اس کے باوجود کہ ملک میں سول نافرمانی اور دیگر سنگین مسائل موجود ہیں، حکومت نے مذاکرات کے دروازے کھلے رکھے، تاہم پی ٹی آئی نے خود ہی مذاکرات کا عمل ختم کر دیا ہے۔

ترجمان نے یہ بھی واضح کیا کہ حکومتی کمیٹی 31 جنوری تک موجود رہے گی، اور اگر پی ٹی آئی مذاکرات میں حصہ لینا چاہے تو حکومت اس کے لیے تیار ہے۔ تاہم، انہوں نے یہ بھی کہا کہ پی ٹی آئی نے خود فیصلہ کیا ہے کہ وہ مذاکراتی عمل سے باہر رہے گی، اس لیے اب حکومت ان سے مزید رابطہ نہیں کرے گی۔

آخر میں سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ یہ کمیٹی وزیراعظم کی ہدایت پر تشکیل دی گئی ہے اور وزیراعظم ہی اس کمیٹی کو تحلیل کرنے کا فیصلہ کریں گے۔

مصنف کے بارے میں