ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے ماحول دوست توانائی اور کاروباری سرگرمیوں کا فروغ ضروری ہے، سینیٹر شیری رحمٰن

03:46 PM, 28 Jan, 2025

نیوویب ڈیسک

اسلام آباد: پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمٰن نے کہا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی ایک بڑا چیلنج بن چکی ہے جس کے پاکستان پر گہرے اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ماحول دوست توانائی کے ذرائع اور پائیدار کاروباری سرگرمیوں کا فروغ وقت کی اہم ضرورت ہے۔

موسمیاتی تبدیلی سے متعلق ایک تقریب میں خطاب کرتے ہوئے سینیٹر شیری رحمٰن نے کہا کہ دنیا بھر میں کاربن کا اخراج بڑھ رہا ہے اور درجہ حرارت میں اضافہ ہو رہا ہے، جس کا اثر پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک پر بھی پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے متاثرہ ممالک میں سرِ فہرست ہے اور اس حوالے سے کوئی ابہام نہیں ہونا چاہیے۔

شیری رحمٰن نے مزید کہا کہ ہمیں اس حقیقت کو تسلیم کرنا ہوگا کہ پائیدار ترقی کے لیے کاروباری سرگرمیوں کو ماحول دوست بنانے کی ضرورت ہے۔ پاکستان میں کاروباروں کو توانائی کی کمی، پیچیدہ ٹیکس نظام اور غیر مستحکم ریگولیٹری ماحول جیسے مسائل کا سامنا ہے، جو طویل المدتی سرمایہ کاری کے لیے رکاوٹ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بڑی کمپنیاں قابل تجدید توانائی کے ذرائع اپنانے کی صلاحیت رکھتی ہیں، مگر وہ اب بھی کاربن کے اخراج کا سبب بنی ہوئی ہیں۔ تاہم، وہ ماحول دوست اقدامات کے ذریعے اپنی کارکردگی میں بہتری لانے کی کوشش کر رہی ہیں۔

سینیٹر شیری رحمٰن نے عالمی سطح پر ہنگامی اقدامات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ماحولیاتی نقصانات سے بچاؤ کے لیے صنعتوں کو ماحول دوست طریقوں کی طرف منتقل کرنا ہوگا اور کاروباری سرگرمیوں کا فروغ کرنا ضروری ہے تاکہ ہم مستقبل میں ماحولیاتی خطرات سے محفوظ رہ سکیں۔

مزیدخبریں