چین کا چیٹ جی پی ٹی کے متبادل" ڈیپ سیک " لاکر مصنوعی ذہانت کی دنیا میں تہلکہ

12:08 PM, 28 Jan, 2025

نیوویب ڈیسک

بیجنگ  : چین کی ایک نئی مصنوعی ذہانت (اے آئی) کمپنی، ڈیپ سیک، نے چیٹ جی پی ٹی کو پیچھے چھوڑتے ہوئے مصنوعی ذہانت کی دنیا میں ایک نیا انقلاب برپا کر دیا ہے۔

 اس ایپ کی مقبولیت نے جہاں امریکہ کی ٹیکنالوجی کمپنی اینویڈیا کی مارکیٹ کیپٹلائزیشن کو تاریخی نقصان پہنچایا، وہیں چین کے اس جدید ایپلی کیشن نے ایپل کے ایپ اسٹور پر ٹاپ ریٹیڈ مفت ایپ کی پوزیشن بھی حاصل کر لی۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق، ڈیپ سیک کی کامیابی نے امریکہ اور برطانیہ سمیت چین میں بھی بڑی ہلچل مچا دی ہے۔ اس ایپ کی لانچ کے بعد جنوری 2025 میں اس کی مقبولیت میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے اور یہ امریکی مارکیٹ میں چیٹ جی پی ٹی کے استعمال کو پیچھے چھوڑ چکا ہے۔

 حالیہ رپورٹوں کے مطابق، آئی فون صارفین نے چیٹ جی پی ٹی کے مقابلے میں ڈیپ سیک کا زیادہ استعمال کرنا شروع کر دیا ہے، خاص طور پر جب بات ریاضی کے پیچیدہ سوالات حل کرنے کی ہو۔ ڈیپ سیک نے اوپن اے آئی جیسی امریکی کمپنیوں کے غلبے کو چیلنج کیا ہے اور اس کا نیا ماڈل آر ون، جو چیٹ جی پی ٹی سے کہیں زیادہ بہتر نتائج فراہم کرتا ہے، نے اس بات کو ثابت کر دیا ہے کہ چین بھی مصنوعی ذہانت کے میدان میں امریکہ کے ساتھ مقابلہ کر رہا ہے۔

اس کے علاوہ، اینویڈیا کے اسٹاکس میں 17 فیصد کی ریکارڈ کمی آئی ہے، جس سے کمپنی کو 593 ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے، جو کہ اس بات کی غمازی ہے کہ چین کی نئی ایپلی کیشن ڈیپ سیک نے عالمی ٹیکنالوجی مارکیٹ میں زبردست ہلچل پیدا کر دی ہے۔

مزیدخبریں