واشنگٹن : امریکا نے دنیا کے دیگر ممالک کی طرح پاکستان کے لیے بھی امداد بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے نتیجے میں کئی اہم منصوبے روکے گئے ہیں۔
گزشتہ دنوں امریکا نے غیر ملکی امدادی پروگراموں کو عارضی طور پر معطل کیا تھا، جن میں یوکرین، تائیوان اور اردن کی امداد بھی شامل تھی۔ یہ امدادی پروگرام ابتدائی طور پر 90 روز کے لیے معطل کیے گئے ہیں۔ امریکی محکمہ خارجہ نے اپنے تمام سفارتی اور قونصل مشنز کو حکم دیا تھا کہ تمام امدادی پروگرام فوراً معطل کیے جائیں اور اس حوالے سے تمام کام بند کر دیے جائیں۔
اب امریکی حکام نے پاکستان کے لیے بھی امداد بند ہونے کی تصدیق کی ہے، جس کے بعد مختلف شعبوں کے اہم منصوبے متاثر ہوئے ہیں۔ امریکی عہدیدار کے مطابق، پاکستان کی امداد از سر نو جائزے تک روک دی گئی ہے۔ اس کے تحت ایمبیسڈر فنڈ برائے ثقافتی پریزرویشن کے منصوبے عارضی طور پر روک دیے گئے ہیں، اور توانائی کے شعبے میں پانچ منصوبے بھی رک گئے ہیں۔
اس امریکی اقدام سے اقتصادی نمو سے متعلق چار، زراعت کے شعبے میں پانچ، جمہوریت، انسانی حقوق اور گورننس سے متعلق پروگراموں کی فنڈنگ بھی عارضی طور پر روک دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ، گورننس کے 11، تعلیمی شعبے کے 4 اور صحت کے شعبے کے 4 پروگراموں پر بھی اثر پڑا ہے۔ امریکی حکام کے مطابق، امدادی پروگراموں کو از سر نو جائزہ لینے کے بعد دوبارہ جاری کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔