کراچی: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے رواں مالی سال کے لیے مقررہ 30 ارب 53 کروڑ 40 لاکھ ڈالرز ترسیلات زر کا ہدف حاصل نہ ہونے کا عندیہ ظاہر کردیا۔
آئی ایم ایف نے اپنی رپورٹ میں آئندہ مالی سال میں بھی ترسیلات زر تحریک انصاف (پی ٹی آئی) حکومت کےآخری مالی سال کے مقابلے میں کم رہنےکا تخمینہ لگا دیا۔
آئی ایم ایف نے اپنی رپورٹ میں گزشتہ ماکی سال میں ترسیلات زر کا تخمینہ 29 ارب 47 کروڑ ڈالرز لگایا ہے اور اگلے مالی سال ترسیلات زر 31 ارب 17 کروڑ ڈالرز پر پہنچنے کا امکان ظاہر کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی حکومت کے آخری مالی سال 22-2021 میں ترسیلات زر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح (31 ارب 28 کروڑ ڈالرز) پر پہنچ گئیں تھیں، تاہم اتحادی حکومت کے ایک مالی سال میں ترسیلات زرمیں تقریبا 4 ارب ڈالرز کمی ہوئی اور مالی سال 23-2022 میں ترسیلات زر 27 ارب 33کروڑ ڈالرز پر آگئی تھیں۔
آئی ایم ایف کے تخمینے سے ظاہر ہوتا ہے کہ آئندہ 4 سال کے دوران بھی پاکستان کے ترسیلات زر میں اضافے کی رفتار سست رہےگی۔
آئی ایم ایف نے تخمینہ لگایا ہے کہ اگلے 4 سال میں پاکستان کی ترسیلات زر میں تقریباً 7 ارب ڈالرز کا اضافہ ہوگا۔ اس کا مطلب ہے کہ اوسطاً سالانہ ترسیلات زر میں 2 ارب ڈالرز سے بھی کم اضافہ ہوگا جبکہ پی ٹی آئی حکومت کے 4 مالی سال کے دوران ترسیلات زر میں ساڑھے 9 ارب ڈالرز سے زائد کا اضافہ ہوا تھا یعنی پی ٹی آئی کے دورِ حکومت میں ترسیلات زر میں اوسط سالانہ تقریبا ڈھائی ارب ڈالرز کا اضافہ ہوا تھا۔